سپریم کورٹ کا ڈاکٹروں کو الٹی میٹم، کل شام 5 بجے تک کام پر واپس آنے کادیا حکم ، ورنہ ہوگی کارروائی
سپریم کورٹ نے پیر کو مغربی بنگال کے ڈاکٹروں کو الٹی میٹم دیا۔ عدالت نے کہا کہ تمام احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز (کل) منگل کی شام 5 بجے تک اپنی ڈیوٹی پر واپس آجائیں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو ریاستی حکومت کو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
کام پر واپس آئیں گے تو کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی
چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے ڈاکٹروں کو یہ الٹی میٹم دیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ اگر ڈاکٹر منگل 10 ستمبر کو شام 5 بجے یا اس سے پہلے ڈیوٹی پر رپورٹ کرتے ہیں تو کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
ڈاکٹرز مریضوں کی پریشانیو ں سے لاعلم نہیں رہ سکتے، عدالت
عدالت نے واضح الفاظ میں کہا، ‘اگر احتجاج کرنے والے ڈاکٹر منگل کی شام 5 بجے یا اس سے پہلے ڈیوٹی پر حاضر ہوتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ حفاظت اور سلامتی سے متعلق تمام شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگر وہ مسلسل کام سے غیر حاضر رہتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹرز ان مریضوں کے عام مسائل سے لاعلم نہیں رہ سکتے ،جن کی خدمت ان کا مقصد ہے۔
علاج نہ ہونے سے 23مریضوں کی موت
سپریم کورٹ نے یہ حکم ریاستی حکومت کی جانب سے عدالت کو یہ بتانے کے بعد دیا ہے کہ مغربی بنگال میں ڈاکٹروں کے مسلسل احتجاج کی وجہ سے صحت کا نظام بحران کا شکار ہے۔ مغربی بنگال میں مظاہروں کی وجہ سے تقریباً 23 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 6 لاکھ لوگ علاج نہیں کروا سکے۔
ریاستی حکومت کو کارروائی کرنے کاحکم
آپ کو بتاتے چلیں کہ کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعے کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کی بڑی تعداد کی ہڑتال کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کا علاج نہیں ہو رہا۔
بھارت ایکسپریس