Bharat Express

Supreme Court Refuses To Halt Pracheen Shiv Mandir Demolition Near Yamuna: سپریم کورٹ نے یمنا کے قریب شیو مندر کے انہدام کو روکنے سے کردیا انکار

عدالت نے پوچھا کہ کیا اکھاڑے کا تعلق عام طور پر بھگوان سے نہیں ہے؟ آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے شیو مندر کو گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھگوان شیو کو کسی کے تحفظ کی ضرورت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے یمنا کے قریب شیو مندر کے انہدام کو روکنے سے کردیا انکار

سپریم کورٹ نے یمنا کےسیلابی علاقے میں واقع شیو مندر کو منہدم کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم پر مہر لگا دی ہے ۔ درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم میں کوئی خامی نہیں ہے۔ جسٹس پی وی سنجے کمار اور جسٹس آرگسٹین جارج مسیح کی چھٹی بنچ نے سماعت کے بعد یہ فیصلہ دیا ہے۔ عدالت نے درخواست گزار پراچین  شیو مندر عوام اکھاڑا کمیٹی کے دائرہ اختیار پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس سنجیو کمار نے درخواست گزار سے پوچھا کہ آپ سیلابی میدانوں میں اکھاڑ ہ کیسے بنا سکتے ہیں؟

 عدالت نے پوچھا کہ کیا اکھاڑے کا تعلق عام طور پر بھگوان سے نہیں ہے؟ آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے شیو مندر کو گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھگوان شیو کو کسی کے تحفظ کی ضرورت نہیں ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے یہ حکم دریائے یمناکے زیر آب علاقے میں غیر مجاز طریقے سے بنائے گئے مندر کو ہٹانے سے متعلق درخواست میں بھگوان شیو کو فریق بنانے سے انکار کرتے ہوئے دیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ درخواست گزار کے وکیل نے  ادھورے من سے دلیل دی تھی کہ مندر کے دیوتا ہونے کے ناطے بھگوان شیو کو بھی کیس میں فریق بنایا جانا چاہیے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ بھگوان شیو کو ہمارے تحفظ کی ضرورت نہیں ہے۔

بلکہ ہم اور دوسرے لوگ ان سے حفاظت اور برکت چاہتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھگوان شیو زیادہ خوش ہوں گے اگر دریائے یمنا کے دامن اور جمنا کے سیلابی میدانوں کو تمام تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات سے آزاد کر دیا جائے۔ درحقیقت درخواست گزار نے دعویٰ کیا تھا کہ مندر روحانی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ جہاں 300 سے 400 عقیدت مند باقاعدگی سے آتے ہیں۔

 درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پٹیشنر سوسائٹی کو 2018 میں مندر کی جائیداد کی شفافیت، جوابدہی اور ذمہ دارانہ انتظام کو برقرار رکھنے کے مقصد سے رجسٹر کیا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے گیتا کالونی میں تاج انکلیو کے قریب واقع قدیم شیو مندر کو ہٹانے کے لیے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے انہدام کے حکم کو منظور کر لیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read