امریکہ سے راہل گاندھی کا ریزرویشن پربڑا اعلان، کانگریس حکومت اقتدار میں آنے پر…؟
کانگریس لیڈر راہل گاندھی جو کہ امریکہ کے دورے پر ہیں، ریزرویشن سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ ریزرویشن کے خلاف نہیں ہیں اور کانگریس پارٹی اسے 50 فیصد تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا، کل کسی نے میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا کہ میں ریزرویشن کے خلاف ہوں… لیکن مجھے یہ واضح کردوں – میں ریزرویشن کے خلاف نہیں ہوں۔ ہم ریزرویشن کو 50فیصد کی حد سے آگے لے جائیں گے۔راہل گاندھی نے کیا کہا؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ راہل گاندھی نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران منگل کو جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں طلباء سے بات کی۔ اس دوران ان سے پوچھا گیا کہ ہندوستان میں کب تک ریزرویشن جاری رہے گا۔ اس پر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ کانگریس مناسب وقت آنے پر ریزرویشن ختم کرنے کے بارے میں سوچے گی، جو کہ ابھی نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے کہا تھا، ”جب آپ مالیاتی اعداد و شمار کو دیکھتے ہیں تو قبائلیوں کو 100 روپے میں سے 10 پیسے ملتے ہیں، دلتوں کو 100 روپے میں سے 5 روپے اور او بی سی کو بھی تقریباً اتنی ہی رقم ملتی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ انہیں شرکت نہیں مل رہی۔ ہندوستان کے ہر کاروباری لیڈر کی فہرست دیکھیں۔ مجھے قبائلیوں اور دلتوں کے نام دکھائیں۔ مجھے او بی سی کا نام دکھائیں۔ میرے خیال میں ٹاپ 200 میں سے ایک او بی سی ہے۔ وہ ہندوستان کے 50 فیصد ہیں، لیکن ہم اس بیماری کا علاج نہیں کر رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب ریزرویشن ہی واحد ذریعہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اور ذرائع بھی ہیں۔”
آپ کو اپنا بیان واضح کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
راہل گاندھی کے اس بیان کے بعد بہوجن سماج پارٹی کے علاوہ کچھ دلت تنظیموں نے اسے ایشو بنایا اور کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اس بارے میں کہا تھا کہ ‘مرکز میں طویل عرصے تک اقتدار میں رہتے ہوئے کانگریس پارٹی کی حکومت نے ملک میں او بی سی ریزرویشن اور ذات پات کی مردم شماری کو نافذ نہیں کیا۔ اب کانگریس ان کی آڑ میں اقتدار میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔ ان کے ڈرامے سے آگاہ رہیں جو ذات پات کی مردم شماری کو دوبارہ منعقد ہونے سے روکے گا۔
بھارت ایکسپریس