کانگریس لیڈر راہل گاندھی
پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے ہندوتوا پر دیئے گئے بیان کے خلاف گجرات میں بی جے پی کارکنوں نے کانگریس کے دفاتر کے باہر پرتشدد مظاہرہ کیا۔ اس دوران احمد آباد میں کانگریس کے دفتر میں دونوں پارٹیوں کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔ جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ کیا گیا۔
اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ تشدد اور نفرت پھیلانے والے بی جے پی کے لوگ ہندو مذہب کے بنیادی اصولوں کو نہیں سمجھتے۔
راہل گاندھی نے اٹھائے سوال
गुजरात कांग्रेस कार्यालय पर हुआ कायरतापूर्ण और हिंसक हमला भाजपा और संघ परिवार के बारे में मेरी बात को और पुख्ता करता है।
हिंसा और नफ़रत फैलाने वाले भाजपा के लोग हिंदू धर्म के मूल सिद्धांतों को नहीं समझते।
गुजरात की जनता उनके झूठ के पार साफ देख सकती है और भाजपा सरकार को निर्णायक…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 3, 2024
اس واقعے کے بارے میں راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر لکھا، ‘گجرات کانگریس کے دفتر پر بزدلانہ اور پرتشدد حملہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کے بارے میں میری بات کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ تشدد اور نفرت پھیلانے والے بی جے پی کے لوگ ہندو مذہب کے بنیادی اصولوں کو نہیں سمجھتے۔ گجرات کے لوگ ان کے جھوٹ کو واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور بی جے پی حکومت کو فیصلہ کن سبق سکھائیں گے۔ میں پھر سے کہہ رہا ہوں – انڈیا گجرات میں جیتنے والا ہے!
کانگریس نے لگائے الزامات
گجرات کانگریس کے ورکنگ صدر ہمت سنگھ پٹیل نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا، بی جے پی کارکنوں نے کانگریس کے دفتر پر حملہ کیا۔ پولیس نے وہاں سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے تھے۔ بی جے پی کارکنان آکر کانگریس کے دفتر پر حملہ کررہے ہیں۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ کانگریس کےسینئر لیڈر شیلیش پرمار نے سی سی ٹی وی فوٹیج دے کر اسمبلی میں شکایت درج کرائی ہے۔
گجرات بی جے پی نے یہ مطالبہ اٹھایا
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری رجنی بھائی پٹیل اور چیف ترجمان یمل ویاس نے کہا کہ راہل گاندھی نے ہندوؤں کو تشدد کے ساتھ جوڑا ہے۔ انہوں نے ہندوؤں کی توہین کی ہے۔ انہیں اپنے بیان پر ملک اور دنیا میں رہنے والے تمام ہندوؤں سے معافی مانگنی چاہئے۔
بھارت ایکسپریس