Bharat Express

Delhi Elections 2025: راہل گاندھی دہلی کے انتخابی دنگل میں اترے، آج دو ریلیوں سے کریں گے خطاب ، ریلیوں سے پہلے پہنچے والمیکی مندر

اس سیٹ پر سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے کیونکہ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے تین بار کامیابی حاصل کی تھی،

دہلی اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی اب دہلی میں انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ منگل28 جنوری کو راہل گاندھی نے  پٹ پڑگنج اور اوکھلا میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرنے کا پروگرام ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ان ریلیوں سے پہلے وہ دہلی کے والمیکی مندر گئے، جہاں انہوں نے پوجا کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے عقیدت کے ساتھ مندر کا دورہ کیا اور محروم طبقات کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔

والمیکی مندر سے نکلنے کے بعد راہل گاندھی نئی دہلی اسمبلی حلقہ پہنچے، جہاں انہوں نے دلت کالونی میں خواتین سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بات کی۔ اس اقدام کو راہل گاندھی کی زمینی  لیول کی سیاست کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ،کیونکہ وہ انتخابی میدان میں اترنے سے پہلے ہی عوام سے براہ راست رابطہ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دلت برادری کے حقوق اور ان کے چیلنجوں کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے اہم مانا جارہا ہے۔

پٹ پڑ گنج سیٹ پر سخت مقابلہ

اس بار پٹ پڑ گنج سیٹ پر انتخابی لڑائی  کافی دلچسپ لگ رہی ہے، جہاں کانگریس، عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے والا ہے۔ کانگریس نے اس سیٹ سے اپنے سینئر لیڈر انیل چودھری کو نامزد کیا ہے، جو عام آدمی پارٹی کے امیدوار اودھ اوجھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار رویندر سنگھ نیگی سے مقابلہ کریں گے۔

اس سیٹ پر سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے کیونکہ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے تین بار کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اس بار انہیں جنگ  پورہ سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے، جس سے پٹ پڑ گنج میں کانٹے کی ٹکر کا  مقابلہ ہوگا۔ جو کافی  دلچسپ ہو گا۔

عام آدمی پارٹی کو 2020 میں تاریخی فتح ملی

اس بار دہلی کی تمام 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے ایک ہی مرحلے میں 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 2020 میں عام آدمی پارٹی نے 62 سیٹوں پر تاریخی جیت درج کی تھی، جب کہ بی جے پی کو صرف 8 سیٹوں پر ہی قناعت کرنا پڑی تھی اور کانگریس کو کوئی سیٹ نہیں ملی تھی۔ اس بار بھی تمام بڑی پارٹیاں اپنی پوری کوششیں کر رہی ہیں کیونکہ ان سیٹوں کے نتائج دہلی کی سیاست میں بہت اہم سمجھے جاتے ہیں۔ ایسے میں پٹ پڑ گنج سیٹ پر مقابلہ اس الیکشن کی اہم لڑائیوں میں سے ایک ثابت ہو سکتا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read