Bharat Express

سیاست

جے پی نڈا 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد جنوری 2020 میں بی جے پی کے قومی صدر بنے۔ بی جے پی کے صدر کے طور پر نڈا کی میعاد جنوری 2023 میں ختم ہوئی۔ لیکن لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ان کی میعاد جون 2024 تک بڑھا دی گئی۔

وکیل نے کہا کہ یہ عرضی پیر کو پیش کی جانی تھی۔ لیکن اس دن گرو ارجن دیو کی شہادت کے پیش نظر سرکاری چھٹی تھی۔ ریاستی حکومت کو لکھا گیا خط منگل کو پیش کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں، وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیر اعظم مودی کو دوبارہ ہوم اور کوآپریشن کے محکموں کا چارج سونپنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے لکھا، “مودی 3.0 میں وزارت داخلہ سیکورٹی اقدامات کو تیز اور مضبوط کرنا جاری رہے گا

ڈاکٹر ایس جے شنکر کا مزید کہنا تھا کہ "جہاں تک چین اور پاکستان کا تعلق ہے، ان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات قدرے مختلف ہیں۔ اس کی وجہ سے مسائل بھی مختلف ہیں۔ چین کے حوالے سے ہماری توجہ سرحدی مسائل کے حل تلاش کرنے پر مرکوز رہے گی

انرجی کارپوریشن نے 2 کلو واٹ تک کنکشن کے لیے لیبر فیس کی رقم 150 روپے سے بڑھا کر 564 روپے کر دی گی ہے۔ جس کی وجہ سے بی پی ایل اور چھوٹے گھریلو کنکشن لینے والوں کو 44 فیصد تک زیادہ ادائیگی کرنی ہوگی۔

پنجاب اے اے پی ایم ایل اے کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ وکرم چودھری نے دلیل دی کہ معاملات ایک جیسے نہیں ہیں اور انہیں ریمانڈ پر بھیجنے کی وجہ بنیادی طور پر عدم پیشی تھی۔

وزیر اعظم مودی نے وارانسی لوک سبھا سیٹ سے جیت کی ہیٹ ٹرک بنائی ہے۔ انہوں نے کانگریس امیدوار اجے رائے کو ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔

انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد جب ان کی والدہ بلویندر کور جیل پہنچی تو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ امرت پال سنگھ کے لیے نئے کپڑے اور جوتے لائی ہیں۔ کیونکہ انہیں امید ہے کہ جب وہ (امرت پال سنگھ) لوک سبھا کے رکن  کے طور پر حلف لینے جائیں گے  تو انہیں ان  کپڑوں کی ضرورت ہوگی۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ مرکزی حکومت کو اس وقت تک عارضی دفاتر الاٹ کرنے پر غور کرنا چاہیے جب تک دفتر کے لیے مستقل زمین الاٹ نہیں ہو جاتی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اے اے پی کو 15 جون تک اپنا موجودہ پارٹی دفتر خالی کرنا تھا۔

کھڑگے نے ٹویٹ کیا، "جب نریندر مودی اور ان کی حکومت حلف لے رہی ہے، کئی ممالک کے سربراہان ہندوستان میں موجود ہیں، یاتریوں کو لے جانے والی بس پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 9ہندوستانی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔