امرت پال سنگھ کے والدین آج ضمانت کی کریں گےدرخواست ، کیا رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے پارلیمنٹ جا سکتے ہیں؟
پنجاب میں کھڈور صاحب لوک سبھا سیٹ سے الیکشن جیتنے والے خالصتانی حامی امرت پال سنگھ عارضی رہائی کے لیے آگے قدم بڑھے ر ہےہیں۔ ان کے وکیل نے کہا کہ پیرول کی درخواست ان کے والدین منگل کو امرتسر کے ڈپٹی کمشنر کو جمع کرائیں گے۔ امرت پال سنگھ کے وکیل ایمان سنگھ کھارا نے کہا کہ ان کے والدین ڈبرو گڑھ جیل گئے اور درخواست پر امرتل سنگھ کے دستخط لئے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ یہ عرضی پیر کو پیش کی جانی تھی۔ لیکن اس دن گرو ارجن دیو کی شہادت کے پیش نظر سرکاری چھٹی تھی۔ ریاستی حکومت کو لکھا گیا خط منگل کو پیش کیا جائے گا۔
کیا ہے معلومات ؟
وکیل ایمان سنگھ کھارا کے مطابق یہ درخواست قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کی دفعہ 15 کے تحت دائر کی جا رہی ہے۔ جس کے تحت بنیاد پرست سکھ کو گزشتہ سال مارچ سے حراست میں رکھاگیا ہے۔ این ایس اےکا سیکشن 15 حکومت کی طرف سے ایک مدت کے لیے حراست میں لیے گئے شخص کی عارضی رہائی سے متعلق ہوتی ہے۔
کیا امرت پال سنگھ حلف لینے پارلیمنٹ آئیں گے؟
یہ سوال بہت زیر بحث ہے کہ امرت پال سنگھ حلف لینے لوک سبھا آئیں گے یا نہیں۔ امرت پال سنگھ کو ان کے خلاف درج مقدمات کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی میں شرکت سے روکا جا سکتا ہے۔ لیکن انہیں پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کا آئینی حق حاصل ہے۔ اس لیے یہ معاملہ تھوڑا پیچیدہ لگتا ہے۔
لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل پی ڈی ٹی آچاری نے پہلے کہا تھا کہ رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینا امرت پال سنگھ کا آئینی حق ہے، جس کے لیے وہ اجازت لے سکتے ہیں۔ لیکن حلف اٹھانے کے بعد انہیں واپس جیل جانا پڑے گا اور پھر لوک سبھا کے اسپیکر کو خط لکھ کر ایوان میں شرکت نہیں کرنے کے بارے میں مطلع کرنا پڑے گا۔
بھارت ایکسپریس