Bharat Express

سیاست

آخری رسومات دہلی کے نگم بودھ گھاٹ پر 11:35ادا کی جائیں گی۔ صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پارٹی اور سابق وزیر اعظم کے خاندان کو مطلع کیا ہے کہ منموہن سنگھ کا سمارک دہلی میں تعمیر کیا جائے گا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ منموہن سنگھ کا سمارک بنانے کے لیے جگہ دی جائے۔

منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1947 میں تقسیم ہند کے بعد ہندوستان آ گیا۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ منموہن سنگھ نے پنجاب یونیورسٹی میں اکنامکس کی تعلیم حاصل کی۔

سماجی کارکن انا ہزارے نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا، "ہر روز بہت سے لوگ دنیا میں آتے ہیں اور دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں

آخری رسومات سے قبل سابق وزیر اعظم کی جسد خاکی کو ہندوستان کے قومی پرچم یعنی ترنگے میں لپیٹا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آخری رسومات کے دوران انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی جاتی ہے۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اور معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کا انتقال انتہائی افسوسناک اور ہندوستانی سیاست کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا  ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا - ہندوستان اپنے سب سے ممتاز رہنما ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے انتقال پر غم زدہ ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ ووٹ ڈالنے وہیل چیئر پر آئے تھے۔ وہ اس بات کی مثال ہیں کہ ایک رکن پارلیمنٹ اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں کتنے سنجیدہ تھے۔

پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، "سیاست میں بہت کم لوگ ہیں جنہیں سردار منموہن سنگھ جی کی طرح عزت ملتی ہے۔ ان کی ایمانداری ہمیشہ ہمارے لیے ترغیب کا باعث رہے گی

پی ایم مودی نے کہا، میرا ماننا ہے کہ یہ ہماری ذاتی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ سماجی ذمہ داری بھی ہے اور بحیثیت قوم یہ ہمارا فرض ہے کہ آج ملک سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا پریاس کے ساتھ آگے بڑھے