Bharat Express

سیاست

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا نے کہا، ''میں گزشتہ 8 سالوں سے دیکھ رہی ہوں۔ وہاں صفائی اور تعلیم نہیں ہے۔ مدارس میں بچوں کو کھانا نہیں مل رہا۔

شتروگھن سنہا نے ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی صرف اپنے مفاد ہی نہیں سوچ رہی ہے  بلکہ  وہ اپنے ساتھ ساتھ  وہ شاید اپوزیشن کا بھی اور ٹی ایم سی کا بھی مفاد سوچ رہی ہے ۔میں انہیں اس سوچ کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘

بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں وکرمادتیہ سنگھ کی مخمصہ یہ ہے کہ یہ ایک طرح سے ویربھدر سنگھ کی سیاسی وراثت ختم ہوجائے گی ۔

بنگال کے لوگوں نے بڑی امیدوں کے ساتھ بار بار ٹی ایم سی کو مینڈیٹ دیا۔ لیکن اب ٹی ایم سی ظلم اور بدعنوانی  کا دوسرا نام بن چکی ہے۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے جمعہ کو ہی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ دھماکہ ایک آئی ای ڈی سے ہوا تھا۔ ملزم پہلے کیفے گیا اور روا اڈلی کا کوپن لیا لیکن کھانا کھائے بغیر چلا گیا۔

بی جے پی کی پہلی فہرست میں وزیر اعظم نریندر مودی (وارانسی)، وزیر داخلہ امیت شاہ (گاندھی نگر)، راج ناتھ سنگھ (لکھنؤ) سمیت ہائی پروفائل امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے اور وہ 'کمزور' سیٹیں جنہیں بی جے پی نے 2019 میں بہت کم فرق سے ہارا یا جیتا تھا،اس پر فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

آج وزیر اعظم سندھری فرٹیلائزر پلانٹ قوم کو وقف کریں گے۔ مودی حکومت کی جانب سے اسے بحال کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے یہ کافی عرصے تک بند تھا۔ گورکھپور اور راما گنڈم میں کھاد پلانٹ کے احیاء کے بعد ملک میں یہ تیسرا فرٹیلائزر پلانٹ ہے۔

جب عراق پر حملہ کیا تو 25 دنوں میں پوری عراقی فوج کا صفایا کر دیا،لیکن  پھر چھ ماہ بعد کچھ ایسا ہوا کہ اچانک امریکی فوجی ہر روز ہلاک ہونے لگے تھے اور چھ ماہ کے عرصے میں امریکی فوج کی ایک ہزار کے قریب بکتر بند گاڑیاں ضائع ہو گئیں۔ تو ایک ایسا ملک یا نظام جو امریکہ سے بالکل بھی مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔

نہوں نے دعویٰ کیا کہ مدھیہ پردیش انتخابات میں اکھلیش نے کیا کیا؟ کانگریس کو شکست دی اور بالواسطہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو جیت دلائی۔ قانون ساز کونسل کے انتخاب کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے راج بھر نے کہا کہ اکھلیش خود ایم ایل سی رہے ہیں لیکن انہوں نے ایک 28 سالہ شخص کو امیدوار بنایا اور ان کی نامزدگی مسترد کر دی گئی۔

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے پرتیبھا سنگھ کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں  کانگریس پارٹی میں مسلسل ذلیل کیا جارہا ہے ۔انہیں اب ذلالت کے دور سے باہر آجانا چاہیے۔ جئے رام ٹھاکر نے یہاں تک کا آفر دے دیا کہ اگر پرتیبھا سنگھ کانگریس چھوڑنے کا فیصلہ کرتی ہیں اور ہمت دکھاتی ہیں تو پھر ہم ان کے بارے میں غور کریں گے۔