اپوزیشن ارکان اسمبلی آج کریں گےمیٹنگ
Tawang Clash: اروناچل پردیش کی سرحد میں چینی دراندازی کے معاملے کو اٹھانے کی اجازت نہ ملنے پر مایوس اپوزیشن لیڈروں نے مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کے لیے جمعرات کو میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ میٹنگ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کے دفتر میں ہوگی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے التوا کے نوٹس اور ایوان بالا میں التوا کے نوٹس کو چیئر نے مسترد کر دیا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے رکن منیش تیواری نے جمعرات کو ایک اور التوا کا نوٹس دیا۔
کیا ہے معاملہ؟
اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ملک کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ اب یہ معاملہ ایوان تک پہنچ گیا ہے۔ اپوزیشن ایوان میں اس معاملے پر بحث کرنے پر بضد ہے۔ لیکن اپوزیشن کا یہ مطالبہ مسترد کر دیا گیا ہے جس کے بعد اپوزیشن نے پیر کو ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھ دیئے۔ انہوں نے کہا کہ نو ارکان نے رول 267 کے تحت مختلف مسائل پر بحث کے لیے نوٹس دیے ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی نوٹس قواعد کے مطابق نہیں ہے۔
ایوان میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگےنے کیا کہا؟
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ چین ہماری زمین پر قبضہ کر رہا ہے۔ اس مسئلے پر بحث نہیں کریں گے تو اور کس مسئلے پر بات کریں گے۔ ہم ایوان میں اس معاملے پر بحث کے لیے تیار ہیں۔ لیکن حکومت اس پر بات کرنے سے بھاگ رہی ہے۔ جس کے بعد بھارت چین سرحدی تصادم پر بات کرنے کا ان کا نوٹس مسترد کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے مشترکہ اپوزیشن نے راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔
کانگریس لیڈر نے اٹھایا چین کی سرحد پر مبینہ تعمیرات کا مسئلہ
کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے پیر کو راجیہ سبھا میں چین سرحد پر مبینہ تعمیرات کا معاملہ اٹھایا۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ اس سے پہلے بھی تاریخ میں کئی اہم مسائل پر بات نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ”اپوزیشن خاص کر کانگریس پارٹی انتہائی نچلی سطح پر سیاست کر رہی ہے۔ اس طرح کے بہت سے حساس موضوعات ہیں، جن پر یو پی اے حکومت کے دوران بھی بات نہیں ہوئی۔
-بھارت ایکسپریس