مہاراشٹر میں آج ایم وی اے کی میٹنگ، سیٹ شیئرنگ پر ختم ہوگا تنازع یا پھرکانگریس الگ الیکشن لڑے گی؟
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے۔ بی جے پی نے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ لیکن ایم وی اے میں سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ ابھی طے نہیں ہوا ہے۔ کانگریس اور ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے درمیان ایم وی اے یعنی مہواکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر معاملہ پیچیدا ہوتا جارہا ہے۔ مہاراشٹر میں کچھ ایسی سیٹیں ہیں جن پر شیو سینا اور کانگریس میں آمنےسامنے ہیں ۔ کانگریس کے اندر میٹنگوں کا دور جاری ہے، لیکن ابھی تک معاملہ حل نہیں ہوا ہے۔ اب آج مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کی میٹنگ ہے۔ کیا اس میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا کہ تنازع ختم ہوگا یا کانگریس الگ الیکشن لڑے گی؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کی تقریباً 15 سیٹوں پر کانگریس اور شیوسینا کے درمیان ٹکراؤ ہے۔ اس کے حل کے لیے ایم وی اے کی آج یعنی منگل کو دوپہر ایک بجے میٹنگ ہوگی۔ اس میٹنگ میں شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے بھی شرکت کریں گے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کی 15 اسمبلی سیٹوں کو لے کر کانگریس اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے درمیان ابھی تک بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ان میں سے تین سیٹیں ممبئی اور 12 مشرقی ودربھ کی ہیں۔ دونوں پارٹیاں ان سیٹوں پر دعویٰ کر رہی ہیں۔ ایسے میں اب شرد پوار، ادھو ٹھاکرے اور کانگریس جنرل سکریٹری رمیش چنیتھلا منگل کو ملاقات کریں گے اور حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔
کتنی سیٹیں پھنسی ہیں؟
ذرائع کی مانیں تو سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ایک درجن سے زائد ایم وی اے میٹنگز ہو چکی ہیں۔ لیکن ان 15 سیٹوں پرڈیڈ لاک ختم نہیں ہو رہا ہے۔ ممبئی کی تین سیٹوں پر کانگریس اور ادھو کی قیادت والی شیوسینا نے دعویٰ کیا ہے بائیکلہ، باندرہ ایسٹ اور ورسووا ، ودربھ ،رام ٹیک، گونڈیا، جنوبی ناگپور، بھنڈارا اور گڈچرولی جیسی سیٹوں پر اپنا دعویٰ پیش کر رہی ہیں۔
کس کے کھاتے میں کتنی سیٹیں؟
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کانگریس کے کھاتے میں 96 سیٹوں پر معاملہ مکمل ہو چکا ہے۔ ایم وی اے اتحادیوں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کے مطابق شرد پوار کی این سی پی 80 سیٹوں پر انتخاب لڑ سکتی ہے، جب کہ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا تقریباً 90 سیٹوں پر انتخاب لڑ سکتی ہے۔ باقی سیٹیں کانگریس کے کھاتے میں جا سکتی ہیں۔ پچھلے ہفتے پٹولے اور یو بی ٹی سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کے درمیان سیٹوں پر گرما گرم بحث ہوئی تھی۔ اس کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ کانگریس الگ سے الیکشن لڑ سکتی ہے۔ لیکن آج یہ تصویر بالکل واضح ہو جائے گی۔
بھارت ایکسپریس