مدھیہ پردیش بی جے پی میں بغاوت تھمنے کے آثاربہت ہی کم دکھائی دے رہے ہیں ۔ ہر روز کوئی نہ کوئی بڑا لیڈر پارٹی سے بغاوت کرتا نظر آتا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں نصف درجن سے زائد پارٹی رہنما بی جے پی سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ وندھیا خطے کی میہار اسمبلی کے ایم ایل اے نارائن ترپاٹھی کے استعفیٰ کے بعد بندیل کھنڈ سے بی جے پی کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ساگر ضلع کے ناراوالی اسمبلی سے ٹکٹ کا دعویٰ کرنے والے اروند تومر نے بھی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اروند تومر شیڈول کاسٹ مورچہ کے ضلع صدر اور چیف منسٹر پبلک ویلفیئر سیل کے سابق ریاستی کنوینر رہ چکے ہیں۔اروند تومر نے پارٹی پر کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے مجھے مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے میں تمام ذمہ داریوں اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ تومر نے کہا کہ میں گزشتہ تین انتخابات سے ناراوالی اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ کا دعویٰ کر رہا ہوں، لیکن پھر بھی پارٹی نے مجھے کبھی موقع نہیں دیا۔
ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی کو خیرباد کہہ دیا
دراصل، بی جے پی نے ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے اب تک 136 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے، اب 230 اسمبلی سیٹوں میں سے صرف 94 پر امیدواروں کے ناموں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ امکان ہے کہ یہ فہرست بھی جلد آ جائے گی۔ پارٹی سے ناامیدی محسوس کرنے والے امیدوار اب پارٹی کو الوداع کہہ رہے ہیں۔ جمعرات کو ساگر کے سابق ایم پی لکشمی نارائن یادو کے بیٹے اور 2018 میں سورکھی اسمبلی سے الیکشن لڑنے والے سدھیر یادو نے بھی بی جے پی چھوڑ دی۔ سابق ایم پی لکشمی نارائن یادو نے تو کھلے عام ہائی کمان کو بہرا اور اندھا کہہ دیا۔
ان لیڈروں نے بھی بی جے پی چھوڑ دی
اسی طرح چھتر پور ضلع کے بی جے پی کے سابق ضلع صدر پسیرام پٹیل بی ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسی طرح کرن سنگھ لودھی نے بھی پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مجموعی طور پر، یہ بندیل کھنڈ کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے لیے اپنے ہی مصیبت کھڑی کر رہی ہے۔ فی الحال کانگریس میں اس طرح کی بغاوت نظر نہیں آرہی ہے کیونکہ پارٹی کے امیدواروں کے ناموں کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ بندیل کھنڈ کی 26 سیٹوں کے لیے زیادہ تر بڑے دعویداروں کو جن میں پانچ وزراء گوپال بھارگوا، بھوپیندر سنگھ، گووند سنگھ راجپوت، برجیندر پرتاپ سنگھ اور راہل لودھی شامل ہیں، کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔پارٹی نے کئی ہاری ہوئی سیٹوں پر امیدواروں کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔