Bharat Express

Jyotiraditya Scindia

مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کی والدہ مادھوی راجے سندھیا کا بدھ (15 مئی) کی صبح دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے صبح 9.28 بجے آخری سانس لی۔ وہ پچھلے کچھ دنوں سے ‘وینٹی لیٹر’ پر تھیں۔ وہ گزشتہ …

بی جے پی نے راج گڑھ سیٹ سے روڈمل نگر کو ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی کے روڈمل نگر فی الحال راج گڑھ سیٹ سے ایم پی ہیں۔ وہ یہاں سے لگاتار دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ 2014

مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا کے کانگریس چھوڑنے سے متعلق سوال پر، جے رام رمیش نے کہا، "ہر ایک کو مختلف سائز کی واشنگ مشینوں کی ضرورت ہے۔ "کچھ کو چھوٹی، کچھ درمیانے سائز کی واشنگ مشین کی ضرورت ہے

بہت سی نجی کمپنیوں نے ہندوستان کو ایرو اسٹرکچرز، اس سے متعلق اجزاء، ذیلی اسمبلیوں اور پیچیدہ نظام اسمبلیوں کے لیے ایک ترجیحی منزل کے طور پر ترقی دینے میں تیزی سے پیش رفت کی ہے۔

ہندوستان کے مرکزی شہری ہوابازی کے وزیر، جیوترادتیہ سندھیا نے پیش گوئی کی ہے کہ گھریلو ہوائی مسافروں کی تعداد 2023 میں 153 ملین سے بڑھ کر 2030 تک سالانہ 300 ملین ہو جائے گی۔

جھارکھنڈ سے کانگریس ایم پی دھیرج ساہو اور ان کے قریبی لوگوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری ہوئی تو 300 کروڑ روپئے سے زیادہ نقدم ملے۔ انکم ٹیکس کی ٹیمیں اب تک نوٹوں کی گنتی کر رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس رقم میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

مرکزی وزیر نے اس نئی صورتحال کو سمجھ لیا کہ یہ کس طرح ضروری ہے کہ آئے ہوئے لاکھوں نئے کارکنوں اور لاکھوں پرانے بی جے پی کارکنوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جائے۔

مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا، "وہی سوال 2013 میں پوچھا گیا تھا، وہی سوال 2018 میں پوچھا گیا تھا۔ اب آپ مجھ سے دوبارہ پوچھ رہے ہیں۔ تب بھی میں نے کہا تھا کہ میں اس دوڑ میں شامل نہیں ہوں۔

پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ میں کہتی ہوں کہ مودی جی پر بھی ایک فلم بنادیتے ہیں جس کا ٹائیٹل  'میرے نام' رکھاہوگا۔ مودی جی آدمی کی پہچان میں  ٹاپ کلاس ہیں۔ انہوں  نے دنیا بھر سے بزدلوں اور غداروں کو اکٹھا کرکے اپنی پارٹی میں جمع کرلیاہے۔ مجھے بی جے پی اور آر ایس ایس کے اچھے کارکنوں پر ترس آتا ہے جو برسوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ کانگریس کے دور میں ترقی پیدل چل چل کر اوندھے منہ گرتی تھی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ سڑکیں گڈھوں میں ڈھونڈنی پڑتی تھیں اور بجلی نہیں تھی۔