وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے چائے بناتے ہوئے پی ایم مودی کوکیا چیلنج ؟
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بی جے پی پر حملہ آور ہیں۔ اس بیچ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سربراہ ممتا بنرجی نے بنگال کے جلپائی گوڑی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو چائے کا چیلنج دیا ہے۔
بنگال کے جلپائی گوڑی میں ممتا بنرجی 3 اپریل 2024 کو باٹ لیف فیکٹری ( بی ایل ایف) سے چھوٹے چائے کےکاشتکاروں سے ہری پتیوں کی خریداری جاری رکھنے کی گزارش کی ہے۔ ٹی ایم سی نے اس دورے کے حوالے سے ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ اس میں ممتا بنرجی جلپائی گوڑی میں ایک چائے کی دکان پر پہنچتی ہیں اور خود دکاندار کے ساتھ مل کر چائے تیار کرتی ہیں۔
Smt. @MamataOfficial brings warmth and conversation to a local tea stall, embracing the spirit of the residents over a steaming cup of tea in Jalpaiguri! pic.twitter.com/tgdOvvb7zP
— All India Trinamool Congress (@AITCofficial) April 3, 2024
اسے شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر ٹی ایم سی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ممتا بنرجی چائے کی دکان پر پہنچی ہیں۔ اس وجہ سے مانا جا رہا ہے کہ سی ایم ممتا بنرجی نے پی ایم مودی کو چائے کا چیلنج دیا ہے۔
بی جے پی کے جینت کمار رائے نے بنگال کی چائے کی پٹی یعنی جلپائی گوڑی میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ ایسا کر کے ممتا بنرجی نے بی جے پی اور پی ایم مودی کو چیلنج کیا ہے کہ اس بار ٹی ایم سی یہ سیٹ جیت لے گی۔
ممتا بنرجی نے کیا کہا؟
ممتا بنرجی نے جلپائی گوڑی میں کہا، “چھوٹے چائے کے کاشتکار پانچ بیگھہ تک کی زمین پر ہری پتیاں پیدا کرتے ہیں اور انہیں فیکٹریوں کو فروخت کرتے ہیں۔ تقریباً 10 لاکھ لوگ اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔ میں ان سے پیداوار جاری رکھنے کی درخواست کرتی ہوں اور ہم انتخابات کے بعد کیڑے مار ادویات کے مسئلے پر بات کریں گے ۔جسے ٹی بورڈ اور دیگر حکام نے اٹھایا تھا اور اس کا حل تلاش کریں گے۔
بھارت ایکسپریس