کیجریوال حکومت نے یکم جنوری تک دہلی میں پٹاخوں کی تیاری اور آن لائن فروخت پر لگائی پابندی
دہلی میں یکم جنوری 2023 تک ہر قسم کے پٹاخوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس میں پٹاخے نہ بنائے جائیں گے نہ ذخیرہ کیے جائیں گے اور نہ ہی فروخت کیے جائیں گے۔ اس کا اعلان دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا – دہلی میں آلودگی کے خطرے سے لوگوں کو بچانے کے لیے پچھلے سال کی طرح اس بار بھی ہر قسم کے پٹاخوں پر پابندی ہوگی۔ پٹاخوں کی آن لائن فروخت اور ترسیل پر بھی پابندی ہوگی۔
پولیس کے 30 محکموں کے افسران کو پٹاخوں پر پابندی کے حوالے سے چوکس رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رائے نے پیر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ سردیوں کے دوران دارالحکومت میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے مرکزی کمیشن کے تجویز کردہ اقدامات سے زیادہ حکومت احتیاط برتی جائے گی۔ اس سے متعلق 30 محکموں کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد رائے نے کہا کہ تمام محکموں کو کام دیاگیا ہے۔ ساتھ ہی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے پلان بنانے کے بھی احکامات دیے گئے ہیں۔
گزشتہ سال بھی آلودگی کنٹرول کمیٹی نے پٹاخوں پر پابندی عائد کی تھی۔ اس میں یکم جنوری 2022 تک پٹاخوں پر پابندی لگانے کے احکامات دیے گئے تھے۔ پابندی کی وجہ کورونا اور آلودگی کو بتایا گیا تھا۔
آلودگی سےہر سال ہونے والی اموات کی چوتھی سب سے بڑی وجہ ہے۔ 2019 میں آلودگی کی وجہ سے 66.7 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ آلودگی کی وجہ سے 2018 میں اموات کی پانچویں سب سے بڑی وجہ تھی۔ فضائی آلودگی کی وجہ سے سب سے کم اور میڈل آمدنی والے مماملک میں سب سے زیادہ موتیں ہورہی ہیں۔
اس کے علاوہ پٹاخوں میں مختلف کیمیکلز کا استعمال مختلف رنگوں کی روشنیاں بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کیمیکل ماحول کے ساتھ ساتھ ہماری صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔
بھارت ایکسپریس