Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے نتیش کمار ہوں گے پی ایم کا چہرہ! گرانڈ الائنس کے پلیٹ فارم سے اعلان کی تیاری

جے ڈی یو لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نتیش کمار کے نام کا اعلان کریں گے۔

Lok Sabha Election: انگریزی اخبار ‘دی ہندو’ کے مطابق جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) نتیش کمار کو وزیراعظم کا چہرہ قرار دے سکتی ہے۔ جے ڈی یو نتیش کمار کے پی ایم چہرے کے ساتھ مشن 2024 شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق 25 فروری کو بہار کے پورنیا میں گرانڈ الائنس کی 7 جماعتوں کی طرف سے یکجہتی ریلی نکالی جا رہی ہے۔ اس ریلی میں نتیش کمارکوعظیم اتحاد کی طرف سے 2024 کے لیے وزیر اعظم کے عہدے کے چہرے کے طور پرپیش کیا جا سکتا ہے۔

نتیش کے قریبی لیڈر کا انکشاف
جے ڈی (یو) کے ایک سینئر لیڈراورنتیش کمار کی کابینہ کے وزیر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر دی ہندو کو اہم معلومات دی۔ جے ڈی یو لیڈر نے بتایا کہ وہ وزیراعظم کے عہدے کے لئے نتیش کمارکے نام کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بعض دیگرجماعتوں نے بھی ہمارے اقدام کی حمایت کی ہے، لیکن آج میں ان کے نام ظاہر نہیں کروں گا۔ عظیم اتحاد کے ذرائع نے بتایا کہ حکمراں اتحادی راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) نے بھی اس اقدام کی حمایت کی ہے۔ نتیش کمار نے کئی مواقع پر وزیراعظم کا چہرہ ہونے کے ایسے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ وزیراعظم بننے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔

میڈیا نے اس معاملے پر جب نتیش کمار سے پوچھا تو ان کا جواب تھا کہ سب بکواس ہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار، ان کی پارٹی کے سرکردہ لیڈران، نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو اور بائیں بازو کی جماعتوں کے کچھ سرکردہ لیڈروں کے پورنیہ میں ہونے والی ریلی میں موجود ہونے کا امکان ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ بیمار آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد عملی طور پر ریلی سے خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات اور 2025 میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات کو لے کرسیاست گرم ہے۔ بہارکے وزیراعلی نتیش کمار پورے ملک کی علاقائی اور چھوٹی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پرلانے کے لیے سرگرم ہیں۔

آر جے ڈی لیڈر شیوانند تیواری نے کہا کہ عظیم اتحاد کے ساتوں حلقوں کے لیڈر، حامی اور کارکن ہماری یکجہتی ریلی میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے سماجی تانے بانے کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والی فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف سیکولر طاقتوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔