سی ایم کیجریوال کو جیل سے کیا کام کرنے سے روکا جا رہا ہے؟ جب سپریم کورٹ نے اٹھایا یہ سوال
سپریم کورٹ نے ایک اہم سوال اٹھایا ہے کہ کیا دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل میں ہونے کی وجہ سے ان کے فرائض ادا کرنے سے روکنے کا کوئی حکم ہے؟ جب سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے معاملے میں وزیراعلیٰ کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے ایسی فائلوں کو نمٹانے میں تاخیر ہوتی ہے تو سپریم کورٹ نے پوچھا کہ وزیراعلیٰ کے جیل سے کام کرنے پر کیا پابندی کا کوئی حکم ہے؟ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے سینکڑوں کیسز متاثر ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ کیا کوئی ایسا قانون ہے جو جیل میں بند وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو قیدیوں کی قبل از وقت رہائی کے لیے استثنیٰ کی فائل کو نمٹانے سے روکتا ہے؟ مرکزی اور دہلی حکومتوں کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں ہدایات لیں گے اور عدالت کو مطلع کریں گے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی میں بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آیا۔ دراصل وزیراعلیٰ کو قیدی کی قبل از وقت رہائی کے لیے درخواست پر دستخط کرنے ہوتے ہیں۔ ایل جی کے پاس جانے سے پہلے سی ایم کو فائل پر دستخط کرنا ہوں گے۔ تب سپریم کورٹ کے جسٹس اوکا کی بنچ نے یہ سوال کیا۔ سپریم کورٹ میں یہ معاملہ اٹھایا گیا کہ وزیراعلیٰ کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے فائل التوا کا شکار ہے اور قبل از وقت رہائی کا معاملہ میں تاخیر ہورہی ہے۔
سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے کیا پوچھا؟
سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی حکومت کے وکیل سے سوال کیا قبل از وقت رہائی کے معاملے میں فائل پر دستخط کرنے پر وزیراعلیٰ کے خلاف کوئی پابندی ہے؟ کیا ایسی کوئی پابندی ہے کہ سی ایم کیجریوال ایسی فائل پر دستخط نہیں کر سکتے؟ اس پر سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی اور دہلی حکومت کی سینئر ایڈوکیٹ ارچنا دیو نے کہا کہ وہ اس معاملے میں ہدایات لیں گے اور عدالت کو مطلع کریں گے۔
‘آپ ہمیں بتائیں کہ اس معاملے میں قوانین کیا کہتے ہیں؟’
اس دوران سپریم کورٹ نے پوچھا کہ آپ بتائیں کہ اس معاملے میں قوانین کیا کہتےہیں؟ اگر ضرورت پڑی تو ہم آئین کے آرٹیکل 142 کا استعمال کریں گے کیونکہ ایسے کیس کو روکا نہیں جا سکتا۔ ہم اپنی خصوصی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے آرڈر پاس کر سکتے ہیں۔ کیجریوال 21 مارچ سے جیل میں ہیں۔ انہیں ای ڈی اور سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ منی لانڈرنگ کیس میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے ،لیکن وہ بدعنوانی کے مقدمے میں ابھی جیل میں ہیں۔ ان کی درخواست ضمانت کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
بھارت ایکسپرس