Bharat Express

PM Modi led PRAGATI In India: پی ایم مودی کے PRAGATI پلیٹ فارم پر آکسفورڈ یونیورسٹی کا اہم مطالعہ، جانیں ترقیاتی پروجیکٹوں کو کیسے ملی  رفتار

اس  مطالعہ  سے  یہ واضح ہوتا ہے  کہ PRAGATI پلیٹ فارم کا تجربہ دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کو یہ سبق فراہم کرتا ہے کہ بڑے انفراسٹرکچر اور سماجی ترقی کے پروگراموں کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے ڈیجیٹل گورننس اور اعلیٰ قیادت کی فعال شمولیت ضروری ہے۔

عالمی شہرت یافتہ آکسفورڈ یونیورسٹی اور گیٹس فاؤنڈیشن نے ہندوستان کے ڈیجیٹل گورننس انقلاب پر ایک بے مثال کیس اسٹڈی شروع کی ہے۔ پی ایم مودی کی قیادت میں PRAGATI نے 205 بلین ڈالر کے 340 سے زیادہ پروجیکٹوں کو رفتار  دے کر ملک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں زبردست تبدیلی لائی ہے۔

 آکسفورڈ یونیورسٹی انگلینڈ کی سب سے قدیم یونیورسٹی اور گیٹس فاؤنڈیشن نے ہندوستان کے ڈیجیٹل گورننس انقلاب پر ایک اہم کیس اسٹڈی پیش کی ہے۔ اس کے مطابق  وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت  میں PRAGATI پلیٹ فارم نے 205 بلین ڈالر کی کل مالیت کے ساتھ 340+ منصوبوں کو کامیابی سے مکمل کیا ہے، جس سے ملک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بے مثال رفتار آئی ہے۔

ڈیجیٹل گورننس کا PRAGATI کا اثر

سعید بزنس اسکول  یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے تیار کی گئی اس تحقیق میں پایا گیا  ہے کہ PRAGATI (پرو ایکٹو گورننس اور بروقت نفاذ) نے ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔ اس پلیٹ فارم نے اعلیٰ سطح پر جوابدہی کو فروغ دیا، اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بے مثال تعاون کی سہولت فراہم کی، جس سے کئی دہائیوں سے زیر التواء پروجیکٹوں کو صرف چند مہینوں میں مکمل کر لیا گیا۔

PRAGATI کی خصوصیات

PRAGATI نے ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی ڈیجیٹل ڈیش بورڈز کے ذریعے ریل ٹائم میں نگرانی کرنے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے باقاعدہ جائزہ میٹنگوں کے ذریعے تیزی سے نافذ کرنے میں مدد کی۔ ملک کے 340 منصوبوں میں سے بہت سے جو تین سے بیس سال تک تاخیر کا شکار تھے اب اس پلیٹ فارم کی مدد سے تیزی سے مکمل ہو گئے ہیں۔

بڑے منصوبوں کی کامیابی

PRAGATI نے کئی بڑے پروجیکٹوں کی سربراہی کی، بشمول:

چناب برج(جموں و کشمیر): یہ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے، جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے تعطل کا شکار تھا، لیکنPRAGATI کے تحت جائزہ لینے کے بعد اس منصوبے کو مکمل کیا گیا۔

بوگی بیل برج (آسام): یہ پل 2015 سے پہلے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک رکا ہوا تھا، لیکن PRAGATI کی نگرانی میں، اسے 2018 میں مکمل کیا گیا، جس سے آسام کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کو زندگی کا ایک نیا موقع ملا۔

جل جیون مشن: اس مشن کے تحت، PRAGATI نے ہر دیہی گھر میں پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی سطح پر بہتر تال میل کو یقینی بنایا۔ اس کے نتیجے میں 2021 میں پانی کے نئے کنکشن کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔

PRAGATI کی کامیابی کی دو اہم وجوہات

اعلیٰ سطحی نگرانی اور جائزہ کا عمل: وزیر اعظم مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں اور سماجی ترقی کے پروگراموں کا باقاعدگی سے جائزہ لیتے ہیں، جس میں وہ حل تجویز کرتے ہیں اور ٹائم لائنز طے کرتے ہیں۔

مرکز-ریاست اور انتظامی تعاون:PRAGATI نے مرکزی وزارتوں اور ریاستوں کے پرنسپل سکریٹریوں کو ایک ساتھ لا کر “ٹیم انڈیا” ذہنیت کو فروغ دیا، مشترکہ قومی ترقی کے اہداف کے لیے بہتر تعاون کو ممکن بنایا۔

عالمی تناظر میںPRAGATI کے تجربے سے اسباق

اس  مطالعہ  سے  یہ واضح ہوتا ہے  کہ PRAGATI پلیٹ فارم کا تجربہ دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کو یہ سبق فراہم کرتا ہے کہ بڑے انفراسٹرکچر اور سماجی ترقی کے پروگراموں کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے ڈیجیٹل گورننس اور اعلیٰ قیادت کی فعال شمولیت ضروری ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read