Bharat Express

Delhi Liquor Scam Case: سسودیا کی ضمانت عرضی پر  سماعت آج ،سی بی آئی اور ای ڈی کو جواب دینے کے لیے مزید وقت دیا

سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد وہ اپنی بیوی سے بھی نہیں مل پا رہے ہیں۔ جب تک ان کی ضمانت کی درخواست دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے،

سسودیا کی ضمانت عرضی پر  سماعت آج ،سی بی آئی اور ای ڈی کو جواب دینے کے لیے مزید وقت دیا

  دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے مزید 4 دن کا وقت دیا ہے، جو دہلی شراب پالیسی گھوٹالے سے متعلق سی بی آئی اور ای ڈی معاملے میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ عدالت اس معاملے میں اگلی سماعت 13 مئی کو کرے گی۔ کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں شریک چارج شیٹ داخل کی جانی ہے۔ منیش سسودیا نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ پچھلی سماعت کے دوران منیش سسودیا کے وکیل نے کہا تھا کہ نچلی عدالت نے سسودیا کو اپنی بیمار بیوی سے ملنے کے لیے ہفتے میں ایک دن کے لیے حراستی پیرول دیا ہے۔

سسودیا اپنی بیوی سے بھی نہیں مل پا رہے ہیں

لیکن سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد وہ اپنی بیوی سے بھی نہیں مل پا رہے ہیں۔ جب تک ان کی ضمانت کی درخواست دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، انہیں ہفتے میں ایک دن کے لیے حراستی پیرول جاری رکھنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ سسودیا نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ جب تک درخواست ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ٹرائل کورٹ کے حکم کو جاری رکھا جائے۔

ہائی کورٹ نے ای ڈی سے یہ سوال پوچھا تھا

ہائی کورٹ نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ جب سسودیا کو گزشتہ تین مہینوں سے ہفتے میں ایک بار اپنی بیوی سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے تو اسے جاری رکھنے میں کیا حرج ہے؟ جس کے بعد ایجنسی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ اگر تفتیشی ایجنسی نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتی ہے تو انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ 22 مارچ 2021 کو منیش سسودیا نے نئی شراب پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ 17 نومبر 2021 کو شراب کی نئی پالیسی یعنی ایکسائز پالیسی 2021-22 20نافذ کی گئی ہے۔ نئی شراب پالیسی کے آنے کے بعد حکومت شراب کے کاروبار سے باہر ہوگی ہےاور تمام شراب کی دکانیں نجی ہاتھوں میں چلی گئیں ہیں۔ نئی پالیسی کے پیچھے حکومت کی منطق یہ تھی کہ اس سے مافیا کا راج ختم ہو گا اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ تاہم نئی پالیسی شروع سے ہی تنازعات میں گھری ہوئی تھی۔ جب تنازعہ بڑھ گیا تو 28 جولائی 2022 کو حکومت نے اپنی شراب پالیسی کو منسوخ کر کے پرانی پالیسی کو دوبارہ نافذ کر دیا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read