ہیمنت سورین کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔
Hemant Soren: جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے رہنما ہیمنت سورین کو 31 جنوری کی رات گرفتار کرلیا گیا ۔ سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سورین کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا۔ ان کی گرفتاری مبینہ زمین کے مبینہ گھوٹالے میں ہوئی ہے۔ اس طرح وہ ریاست کے تیسرے وزیر اعلی بن گئے ہیں ۔جنہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سورین سے پہلے ان کے والد شیبو سورین اور مدھو کوڈا کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
यह एक विराम है
जीवन महासंग्राम है
हर पल लड़ा हूं, हर पल लड़ूंगा
पर समझौते की भीख मैं लूंगा नहींक्या हार में, क्या जीत में
किंचित नहीं भयभीत मैं
लघुता न अब मेरी छुओ
तुम हो महान, बने रहोअपने लोगों के हृदय की वेदना
मैं व्यर्थ त्यागूंगा नहीं
हार मानूंगा नहीं…जय झारखण्ड! pic.twitter.com/oduWMRGOmQ
— Hemant Soren (@HemantSorenJMM) January 31, 2024
ہیمنت سورین نے 29 دسمبر 2019 کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ ای ڈی نے اسے گرفتار کرنے سے پہلے تقریباً سات گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ گرفتاری کے بعد سابق سی ایم ہیمنت سورین کو ای ڈی کے دفتر لے جایا گیا۔جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی سورین کے عہدہ چھوڑنے کے بعد ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ چمپائی سورین کو وزیر اعلی بنایا جائے گا۔
آج کیا ہونے والا ہے؟
جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو ای ڈی نے گرفتار کر لیا ہے۔ ایسے میں جمعرات ان کے لیے بہت اہم ہونے والا ہے۔ زمین گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیمنت سورین کو آج صبح 10 بجے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ممبران اسمبلی نے بدھ کی رات گورنر سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور ان سے چمپائی سورین کو جلد از جلد چیف منسٹر کے عہدے کا حلف دلانے کی درخواست کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ گورنر نے ابھی تک حلف کے لیے وقت نہیں دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر جمعرات کو حلف کا وقت مقر ر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ سے قبل مہنگائی کا جھٹکا، ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافہ
ای ڈی کی گرفتاری کے بعد ہیمنت سورین جھارکھنڈ ہائی کورٹ پہنچے ہیں۔ انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس چندر شیکھر اور جسٹس انوبھا راوت چودھری کی بنچ آج صبح 10.30 بجے ان کی عرضی پر سماعت کرے گی۔
ہیمنت سورین کی گرفتاری کے خلاف قبائلی تنظیموں نے مظاہرہ کیا ہے۔ قبائلی تنظیموں نے جمعرات کو ریاست میں بند کی کال دی ہے۔ مرکزی سرنا کمیٹی کے چیئرمین اجے ٹرکی نے کہا ہے کہ بند میں 15 سے 20 تنظیمیں حصہ لینے جا رہی ہیں۔ بند سے ہنگامی خدمات متاثر نہیں ہوں گی۔
بھارت ایکسپریس