سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی کے بیٹے انل انٹونی بی جے پی میں شامل،
Anil Antony Joins BJP: کانگریس کے سینئر لیڈر اور کیرالہ کے سابق وزیر اعلی اے کے انٹونی کے بیٹے انل انٹونی جمعرات کو بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل، مرکزی وزیر وی مرلیدھرن، پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگھ، راجیہ سبھا کے رکن اور بی جے پی کے چیف ترجمان انل بلونی کی موجودگی میں انل انٹونی نے بی جے پی ہیڈکوارٹر میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
انل نے اس سال جنوری کے مہینے میں کانگریس پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ گجرات میں 2002 کے فسادات پر مبنی بی بی سی کی دستاویزی فلم کو بھارتی اداروں کے خیالات پر خطرناک رجحان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اس سے ملک کی خودمختاری متاثر ہوگی۔
بی بی سی کی دستاویزی فلم پر اٹھائے تھے سوالات
قابل ذکر ہے کہ انل انٹونی نے بی بی سی کی دستاویزی فلم پر سوالات اٹھائے تھے۔ ان کے اس ردعمل کے بعد انہیں کانگریس کے اندر سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انل انٹونی نے کانگریس لیڈروں کی تنقید کے بعد پارٹی میں اپنے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ تب انل انٹونی نے کہا تھا کہ ان پر ٹویٹ کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور یہ بات آزادی اظہار کی وکالت کرنے والوں کی طرف سے کہی جا رہی ہے۔ بتا دیں کہ اے کے انٹونی کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور وہ مرکزی حکومت میں وزیر دفاع جیسے اہم عہدے پر رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Sukesh Chandrasekhar: ای ڈی نے 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی چارج شیٹ کی داخل، جس میں سکیش چندر شیکر ہے شامل
بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد انل انٹونی نے کیا کہا؟
ساتھ ہی، بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد، انل انٹونی نے کہا کہ ایک ہندوستانی نوجوان کے طور پر، میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ میری ذمہ داری اور فرض ہے کہ میں قوم کی تعمیر اور قومی یکجہتی کے وزیر اعظم کے وژن میں اپنا حصہ ڈالوں۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ کانگریس نے شروع سے ہی اپنا ذہن بنا لیا تھا کہ وہ ایوان کو چلنے نہیں دے گی۔ بجٹ کے خلاف جسے ملک کے ہر طبقے نے قبول کیا، انہوں نے بے بنیاد مطالبہ اٹھایا اور ایوان کو چلنے نہیں دیا۔
-بھارت ایکسپریس