ڈی ایم کے حکومت مرکزی اسکیموں میں بدعنوانی کر رہی ہے: ڈاکٹر دنیش شرما
DMK government is doing corruption in central schemes: راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اور اتر پردیش حکومت کے سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما نے آج تروچیراپلی، کرور اور پولاچی اضلاع میں وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے مختلف پروگراموں میں کہا کہ ڈی ایم کی حکومت نے مرکزی حکومت کی اسکیموں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی ہے۔ مرکزی اسکیموں میں بے قاعدگیوں کی وجہ سے ریاست کے کئی لوگ ان کے فوائد سے محروم ہوگئے ہیں۔ مرکزی حکومت کی اسکیموں کا فائدہ عام لوگوں تک صحیح طریقے سے پہنچنے کے لیے ریاست سے بدعنوان ڈی ایم کے حکومت کو ہٹانا ضروری ہے۔
مرکزی اسکیمیں بڑی تبدیلیاں لا رہی ہیں
نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا ہونے پر ہی مرکز کی اسکیمیں عوام تک صحیح طریقے سے پہنچ سکیں گی۔ آج مرکزی حکومت کی بہت سی اسکیمیں جیسے اجولا یوجنا، بیت الخلاء کی تعمیر، پردھان منتریی آواس یوجنا، آیوشمان یوجنا جس میں 5 لاکھ روپے تک کی مفت طبی سہولت، کسان سمان ندھی ملک کی دوسری ریاستوں میں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لا رہی ہیں۔ وزیراعظم کا مقصد ملک کی ترقی اور عام لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے۔
AAP آدمی پارٹی کو نشانہ بنایا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا قوم کو مذہب کے راستے پر چلنے کی نصیحت سے اپوزیشن کو تکلیف پہنچتی ہے۔ کیونکہ ان کے تمام اقدامات ناانصافی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے نام لیے بغیر عام آدمی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس پارٹی نے جھوٹ بولنے کا ریکارڈ بنایا ہے۔ وہ بھی بجرنگ بلی کی پناہ لے رہی ہے۔ لیکن ان کا بحران دور ہونے والا نہیں ہے۔ یہ وہ جماعت ہے جس کے لوگوں کے ذہن داغدار ہیں اور خود غرضی عروج پر ہے۔ اس کے کرتوت بھی مشہور ہیں۔ ان کی تقریر میں زہر ہے اور وہ عوام سے صرف جھوٹ بولتے ہیں۔ ایسے لوگ اب بجرنگ بلی کی پناہ لے رہے ہیں۔ یہ لوگ مصیبت میں رہیں گے کیونکہ وہ ہنومان جی کے آشیرواد کے لائق نہیں ہو سکتے۔
تمل ہندوستان کی قدیم ترین زبان ہے
وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے پروگراموں میں انہوں نے کہا کہ تمل بہت قدیم زبان ہے۔ جو بھگوان شیو کے ڈمرو کی آواز سے بھی نکلی ہے۔ ہندوستان کی زیادہ تر ریاستوں کی تہذیب انگریزی، اردو اور ہندی سے ملی ہوئی ہے۔ لیکن تامل ناڈو اب بھی اپنی ثقافت اور روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہاں مذہب زندہ اور بیدار نظر آتا ہے۔
جنوبی ہندوستان کو ملک کا اہم حصہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آدی شنکراچاریہ نے تمل ناڈو کے شیو مندر کو رام ناتھ مندر کہا اور ہمالیہ میں کیدار، وشنو بدریناتھ کی بنیاد رکھی اور پورے ہندوستان کو متحد کیا۔ بی جے پی آدی شنکراچاریہ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے پورے ہندوستان کو متحد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے برعکس اپوزیشن 70 سال سے ملک کو ذات پات، مذہب اور زبان کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا شیطانی چکر چلا رہی ہے۔
جنوب کی ثقافت کو کوئی نہیں مٹا سکتا
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ جو درخت اپنی مٹی اور جڑوں سے جڑا رہتا ہے۔ اسے کسی طوفان یا سیلاب سے نہیں ہلایا جا سکتا۔ جنوبی ہند کے لوگوں کی اپنی قدریں ہیں۔ خوراک اور لباس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، یہی وجہ ہے کہ کوئی حملہ آور اس ثقافت کو ختم نہیں کر سکا۔
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ پدما پورن کے وشنو حصے میں بھکتی دیوی کا بیان ہے۔ بھکتی کی پیدائش دراوڑ ملک میں ہوئی تھی۔ وہ کرناٹک میں پلی بڑھی، مہاراشٹر میں پلی بڑھی اور گجرات کے راستے شمال میں آنے کے بعد مکمل ہوئی۔ لیکن ورنداون کے مقدس مقام پر آنے کے بعد وہ دوبارہ جوان ہو گئی۔ جہاں رام، کرشن، بھگوان وشواناتھ ہیں، وہاں عقیدت رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ باباؤں اور سنتوں کا احترام ہندوستان کی روایت میں شامل ہے اور وہی لوگ ہیں۔ جو لوگوں کی فلاح و بہبود کرتے ہیں۔ اب ایک بار پھر ملک میں باباؤں اور سنتوں کے احترام کا دور لوٹ آیا ہے۔ ملک میں دوبارہ رام راجیہ قائم ہوگا۔ تقریباً 550 سال بعد 22 جنوری کو رام لالہ ایودھیا میں اپنے مقام پر بیٹھنے والے ہیں۔
بھارت ایکسپریس