دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
Delhi Court has summoned Sunita Kejriwal: دہلی کی عدالت نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کو ووٹر رجسٹر میں چھیڑ چھاڑ کے الزام میں سمن بھیجا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سی ایم کیجریوال کی اہلیہ پر ریپریزنٹیشن آف دی پیپلز ایکٹ (آر پی اے) قانون کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سنیتا کیجریوال پر الزام ہے کہ ان کا نام دو مختلف حلقوں کی ووٹر لسٹ میں ایک ساتھ درج تھا۔ دہلی کی تیس ہزاری عدالت کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ارجندر کور نے الزامات کو سنگین سمجھتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کو 18 نومبر کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا ہے۔
نیوز ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کے مطابق میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ارجندر کور نے گزشتہ ہفتے دیے گئے حکم میں کہا، ”اس عدالت کے خیال میں سنیتا کیجریوال کے خلاف پہلی نظر میں جرم ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے اسے مبینہ جرم کے سلسلے میں 18 نومبر کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔
سنیتا کیجریوال کے خلاف عدالت میں جمع کرائی گئی دو گواہوں کی مبینہ ووٹر لسٹوں کے مطابق سنیتا کیجریوال کا نام دہلی کے چاندنی چوک اسمبلی حلقہ میں درج ہے اور ان کا نام اتر پردیش کے صاحب آباد اسمبلی حلقہ میں بھی درج ہے۔ اس معاملے میں شکایت کنندہ دہلی بی جے پی سکریٹری ہریش کھورانہ کے ذریعہ عدالت میں دیے گئے دستاویزات کا نوٹس لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آج سے ہوگا سپر 4 مرحلے کا آغاز، ان چاروں ٹیموں کے درمیان کھیلے جائیں گے 6 میچ
قواعد کی بات کرتے ہوئے عوامی نمائندگی ایکٹ (1950) کے سیکشن 17 کے مطابق کسی بھی شخص کا ووٹر لسٹ میں ایک سے زیادہ حلقوں میں اندراج نہیں کیا جا سکتا اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ قابل سزا جرم ہے۔
میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ارجندر کور کی عدالت نے سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الزامات کے سلسلے میں ملزمہ سنیتا کیجریوال کو طلب کرنے کے لیے کوئی ‘ظاہری وجہ’ ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہ سمن کا حکم جاری کرتے وقت مجسٹریٹ کو پہلی نظر میں یہ ہونا چاہیے۔ الزامات پر توجہ مرکوز کرکے کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسھریس