کمل ناتھ کے بعد منیش تیواری بھی کانگریس سے ناراض؟ بی جے پی سے رابطے میں ہونے کی قیاس آرائیاں تیز
Manish Tewari: لوک سبھا انتخابات سے پہلے کانگریس پارٹی کی مشکلات کم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اب خبر ہے کہ مدھیہ پردیش کے بعد پنجاب میں بھی پارٹی کو بڑا جھٹکا لگنے والا ہے۔ درحقیقت سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور پنجاب کے آنند پور صاحب سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ کمل ناتھ کے ساتھ منیش تیواری بھی بی جے پی کے رابطے میں ہیں۔ وہ جلد ہی کانگریس چھوڑ کر پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔
کانگریس پارٹی کے مسائل کم ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں ابھی ختم بھی نہیں ہوئیں تھیں کہ کانگریس کے ایک اورلیڈر منیش تیواری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر سامنے آئی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کانگریس رکن پارلیمنٹ کے قریبی ذرائع نے اسے مضحکہ خیز قرار دیا۔
منیش تیواری کے بی جے پی کے ساتھ رابطے میں ہونے کی میڈیا رپورٹس کے بعد کانگریس ایم پی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’یہ بالکل مضحکہ خیز ہے‘‘۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ منیش تیواری اس بار پنجاب میں آنند پور صاحب کے بجائے بی جے پی کے ٹکٹ پر لدھیانہ سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔
اس لئے پینچ پھنسا ہوا ہے
بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے پاس لدھیانہ لوک سبھا سیٹ سے ایک قابل امیدوار ہے اور اس سیٹ کے لیے منیش تیواری کے بی جے پی میں شامل ہونے کو لے کر پینچ پھنسا ہوا ہے۔
یہ بیان منیش تیواری کے دفتر سے جاری کیا گیا
اس معاملے پر آنند پور صاحب سے کانگریس ایم پی منیش تیواری کے دفتر سے ایک بیان جاری کر ان خبروں کی بھی تردید کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا، “منیش تیواری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں، وہ اپنے حلقے میں ہیں اور اپنے علاقے کے ترقیاتی کاموں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ 17 فروری کی رات وہ کانگریس کارکنوں کے گھر ٹھہرے تھے۔ “
منیش تیواری کانگریس کے پرانے لیڈر ہیں۔ وہ یو پی اے حکومت کے دوران 2012 سے 2014 تک اطلاعات و نشریات کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ کانگریس کے ترجمان بھی رہ چکے ہیں۔ سال 2014 میں انہوں نے صحت کی وجہ سے لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑا تھا۔
بھارت ایکسپریس