'وزیر اعلیٰ کے بیٹے نے میرے نام کی سپاری دی'، سنجے راوت نے لگایا سنسنی خیز الزام، شندے دھڑے نے بتایا 'سستی چال'
Sanjay Raut: شیوسینا کے نام اور نشان کو لے کر ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے دھڑے کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ دریں اثنا، ادھو دھڑے کے لیڈر سنجے راوت نے منگل کو پولیس کو ایک خط لکھا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سی ایم ایکناتھ شندے کے بیٹے سے جان کو خطرہ ہے۔ سنجے راوت نے الزام لگایا کہ سی ایم شندے کے بیٹے شری کانت شندے نے ایک مجرم راجہ ٹھاکر کو مارنے کے لیے سپاری دی ہے۔ دوسری طرف شندے کیمپ نے سنجے راوت کے ان الزامات کو ایک سستی چال قرار دیا ہے۔
پولیس کو لکھے گئے خط میں سنجے راوت نے کہا، ’’لوک سبھا کے رکن شری کانت شندے نے تھانے کے ایک مجرم راجہ ٹھاکر کو مجھے مارنے کے لیے ایک سپاری دی ہے۔ میں نے اسی حوالے سے تصدیق کی ہے۔ میں ایک ذمہ دار شہری کے طور پر آپ کو مطلع کر رہا ہوں۔ راوت نے ممبئی پولیس کمشنر کو لکھے ایک خط میں یہ الزامات لگائے، جس کی کاپی مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کو بھی بھیجی گئی، جو محکمہ داخلہ کے انچارج ہیں، اور تھانے سٹی پولیس کو بھی بھیجی گئی۔
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا- شکایت کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے
دوسری جانب سنجے راوت کے خط سے متعلق ایک سوال پر سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے اور ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ اس شکایت کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ان غدار ایم ایل اے (شندے کیمپ سے) پر بالکل کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ ممبئی کے ماہم علاقے میں ایک ایم ایل اے نے فائرنگ کی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
شندے دھڑے نے کی جوابی کارروائی
سنجے راوت کے ان الزامات پر مہاراشٹر میں ایک بار پھر لفظوں کی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ راوت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے، شندے کے دھڑے کے ایم ایل اے سنجے شرساٹ نے کہا، “راوت ہمدردی حاصل کرنے کے لیے سستے ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔ تاہم، یہ نہ بھولیں کہ راوت بہت زیادہ ہتھکنڈے اپناتے رہتے ہیں، جس میں کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔شرساٹ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ شریکانت شندے ایسا کبھی نہیں کریں گے، پھر بھی تحقیقات شروع کی جا سکتی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس