وزیراعلیٰ بھگونت مان نے پنجاب کے سابق چیف سیکرٹری کو دی کلین چٹ، تحقیقاتی کمیٹی نے ٹھہرایا تھا قصوروار
PM Modi Security Breach: پنجاب میں پی ایم مودی کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں ریاست کے وزیر اعلی بھگونت مان نے ریاست کے سابق چیف سکریٹری انیرودھ تیواری کو کلین چٹ دے دی ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے پی ایم مودی کی سیکورٹی میں لاپرواہی کیس میں انیرودھ تیواری کو مجرم قرار دیا تھا۔ پی ایم مودی 5 جنوری 2022 کو پنجاب کے دورے پر گئے ہوئےتھے۔اس دوران ان کی سیکیورٹی میں لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
7 پولیس اہلکار معطل
ایک اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مرکزی حکومت پی ایم مودی کی سیکورٹی میں کو لاپراہی کے معاملے میں قصوروار اہلکاروں کے خلاف کی گئی کارروائی سے متعلق رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔ مرکزی سیکرٹری راجیو بھلا پہلے ہی پنجاب حکومت کو 3 ریمانڈبھیج چکے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب تک پنجاب پولیس نے کارروائی کے نام پر صرف 7 پولیس اہلکاروں کو معطل کیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی کے دور میں ہوا تھا۔ اس وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت تھی۔
چیف سیکرٹری نے پولیس کو ذمہ دار بتایا تھا
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکز کی یاد دہانی کے جواب میں سابق چیف سکریٹری وجے کمار جونجا نے انیرودھ تیواری کے خلاف کارروائی کے لیے گزشتہ سال مئی میں وزیر اعلیٰ کو 4 صفحات کا نوٹ بھیجا تھا۔ اس کے علاوہ جب سی ایم او میں تعینات ایک افسر نے انیرودھ تیواری سے جواب مانگا تو اس نے سارا الزام پولیس پر ڈال دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ چیف سیکرٹری کا دفتر بلیو بک نہیں رکھتا ہے۔ بلیو بک میں وزیراعظم اور دیگر بڑے آئینی عہدوں پر فائز لوگوں کے دوروں کے لیے پروٹوکول کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
اندو ملہوترا کی سربراہی والی کمیٹی نے انہیں قصوروار ٹھہرایا تھا
پی ایم مودی کی سیکورٹی لاپرواہی کیس میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اندو ملہوترا کی سربراہی والی کمیٹی نے سابق چیف سکریٹری کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔ کمیٹی نے جانچ میں پایا کہ پی ایم مودی کے قافلے کے ساتھ سفر کرنے کے لیے کوئی افسر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ وہ وزیر اعظم کے دورے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ تال میل کے ذمہ دار تھے۔