Bharat Express

BJP’s manifesto is based on the basic mantra of ‘Sabka Saath Sabka Vikas’ – G Kishan Reddy: بی جے پی کا مینی فیسٹو ‘سب کا ساتھ-سب کا وکاس’ کے بنیادی منتر پر مبنی – جی کشن ریڈی

ایک پریس ریلیز کے ذریعے  جی کشن ریڈی نے این سی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں گاندربل میں شرمناک شکست کے بعد عمر عبداللہ آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں دوبارہ شکست سے خوفزدہ ہیں۔

بی جے پی کا مینی فیسٹو 'سب کا ساتھ-سب کا وکاس' کے بنیادی منتر پر مبنی - جی کشن ریڈی

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو جموں میں بی جے پی کا انتخابی مینی فیسٹوجاری کیا۔ اس انتخابی مینی فیسٹومیں بی جے پی نے جموں و کشمیر کی پائیدار، جدید انفراسٹرکچر اور جدید ترقی کے تمام مسائل کو شامل کیا ہے۔ بی جے پی نے اپنی پہلی مینی فیسٹو میں جموں و کشمیر سے دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو مکمل طور پر ختم کرنے کی بات کی ہے۔

اس موقع پر مرکزی کوئلہ اور کان کنی کے وزیر اور جموں و کشمیر بی جے پی کے انچارج جی کشن ریڈی نے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کا مینی فیسٹو غریبوں، خواتین، نوجوانوں اور کسانوں کو مضبوط کرنے والا ہے، انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد ہم عوام کی خدمت اور جموں کی ترقی کے لیے وقف رہیں گے۔

ایک پریس ریلیز کے ذریعے  جی کشن ریڈی نے این سی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں گاندربل میں شرمناک شکست کے بعد عمر عبداللہ آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں دوبارہ شکست سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔ لیکن لڑائی سے پہلے ہی جب وہ میدان سے بھاگنے لگے تو دباؤ میں آکر عبداللہ جی نے پھر پلٹی ماردی ۔ اور اب ہار کا خوف اتنا ہے کہ اس بار وہ ایک نہیں بلکہ دو سیٹوں گاندربل اور بڈگام سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

کشن ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی جو اب جموں و کشمیر مخالف، ترقی مخالف پارٹیوں کی پیروی تک محدود ہیں۔ جنہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کی خواہشات کو مسلسل نظر انداز کیا ہے۔ ان سے زیادہ توقع نہیں کی جا سکتی۔ ترقی کو تسلیم کرنے کے بجائے راہل گاندھی اور ان کی پارٹی خطے میں ترقی اور اتحاد کے امکانات کو کمزور کرتے ہوئے تقسیم کے بیج بونا چاہتے ہیں۔

مرکزی وزیر کشن ریڈی نے پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنی  باتوں   سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔ ان کے بے پر کے بیانات اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ الیکشن لڑنے سے پہلے ہی شکست تسلیم کر چکی  ہیں۔ اب ان خاندانی پارٹیوں کی پسپائی سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کانگریس، این سی اور پی ڈی پی جیسی بدعنوان خاندانوں کے زیر انتظام پارٹیوں کے پیروں کے نیچے سے زمین تیزی سے کھسک رہی ہے اور ان کا تسلط ایک بار پھر منہدم ہو رہا ہے۔

کشن ریڈی نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان جماعتوں نے اپنے دور حکومت میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی، بدامنی، خوف، پتھراؤ، خوف اور خوشامد کے علاوہ کشمیر کو کیا دیا؟ریڈی نے کہا کہ اب جموں و کشمیر میں ان نام نہاد سیاسی خاندانوں کی گھبراہٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی حکومت ضرور بنے گی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read