حکومت ریزرویشن چھیننا چاہتی ہے… راہل گاندھی نے لیٹرل انٹری کو دلتوں، او بی سی، قبائلیوں پر حملہ قرار دیا
کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی لیٹرل انٹری اسکیم پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے اسے بہوجن برادری کا ریزرویشن چھیننے کا عمل قرار دیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی جے پی اس کے ذریعے آئین کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ مرکزی حکومت کی لیٹرل انٹری اسکیم کو لے کر اپوزیشن پوری طرح سے جارحانہ دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس کے علاوہ بی ایس پی اور سماج وادی پارٹی نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔
لیٹرل انٹری پر تنازع کیوں ہے؟
Lateral entry is an attack on Dalits, OBCs and Adivasis.
BJP’s distorted version of Ram Rajya seeks to destroy the Constitution and snatch reservations from Bahujans.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 19, 2024
19 اگست کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے کہا، لیٹرل انٹری دلتوں، او بی سی اور قبائلیوں پر حملہ ہے۔ بی جے پی کا مسخ شدہ ورژن آئین کو تباہ کرنا اور بہوجنوں سے ریزرویشن چھیننا چاہتا ہے۔” جب سے مرکزی حکومت نے لیٹرل انٹری کے ذریعہ سرکاری ملازمین کی بھرتی کا منصوبہ پیش کیا ہے، تب سے کانگریس پوری طرح سے اس کو آئین مخالف بتار ہی ہے، راہل گاندھی حکومت کےاس اقدام کو قوم مخالف قدم بھی قرار دیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) نے 17 اگست کو مختلف وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری اور ڈائریکٹر/ڈپٹی سکریٹری کے 45 عہدوں پر تقرری کے لیے ایک اشتہار جاری کیا۔ ان میں سے 10 اسامیاں جوائنٹ سیکرٹری اور 25 ڈائریکٹر/ڈپٹی سیکرٹری کی تھیں۔ ان آسامیوں پر تقرری کنٹریکٹ کی بنیاد پر کی جائے گی اور امیدواروں کا انتخاب لیٹرل انٹری کے ذریعے کیا جائے گا۔
، انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس)، انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور انڈین فاریسٹ سروس (آئی ایف او ایس) اور دیگر گروپ اے سروسز کے افسران کو اس طرح کے عہدوں پر تعینات کیا جاتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ لیٹرل انٹری کی وجہ سےان آسامیوں کے لیے اپلائی کرنے کے لیے UPSC امتحان میں شرکت کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جس کا مطلب ہے کہ اب صرف دوسرے لوگ بھی ان آسامیوں پر تقرر حاصل کرسکیں گے۔
بھارت ایکسپریس