Bharat Express

Lok Sabha Speaker Election Update: لوک سبھا اسپیکر الیکشن سے پہلے انڈیا اتحاد کو بڑا جھٹکا، اکھلیش کا ایک ووٹ ہوگیا کم،جانئے ایسا کیوں ہوا؟

اب سپیکر کے انتخاب میں ایس پی کے پاس صرف 36 ممبران پارلیمنٹ رہ جائیں گے، جو انڈیا اتحاد کے امیدوار کےسریش کو ووٹ دیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کو جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہو گی تو سب سے پہلے ان نو منتخب ممبران پارلیمنٹ کے نام لئے جائیں گے

لوک سبھا اسپیکر الیکشن سے پہلے انڈیا اتحاد کو بڑا جھٹکا، اکھلیش کا ایک ووٹ ہوگیا کم،جانئے ایسا کیوں ہوا؟

بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس اور انڈین نیشنل ڈیولپنگ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس نے لوک سبھا میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ بی جے پی ایم پی اوم برلا این ڈی اے سے اور کانگریس ایم پی انڈیا کے۔ سریش امیدوار ہیں۔ اس الیکشن کے ذریعے یہ بھی طے ہو جائے گا کہ کتنے لوگ کس کے ساتھ ہیں۔حالانکہ ووٹنگ سے پہلے ہی اکھلیش یادو کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ حالانکہ اتر پردیش میں ان کے 37 ایم پی جیتے ہیں، لیکن صرف 36 ایم پی نے حلف اٹھایا ہے۔ غازی پور سے ایس پی ایم پی افضال انصاری نے منگل کو حلف نہیں لیا۔ ایسا کرنے کے پیچھے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا گیا۔ اب افضال انصاری نے اس کے خلاف قانونی کارروائی کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اب سپیکر کے انتخاب میں ایس پی کے پاس صرف 36 ممبران پارلیمنٹ رہ جائیں گے، جو انڈیا اتحاد کے امیدوار کےسریش کو ووٹ دیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کو جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہو گی تو سب سے پہلے ان نو منتخب ممبران پارلیمنٹ کے نام لئے جائیں گے، جنہوں نے ابھی تک پارلیمنٹ کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ افضل حلف اٹھائیں گے یا نہیں۔ افضال انصاری کی حلف اٹھانے تک وہ نہ تو ایوان کی کارروائی میں حصہ لے سکیں گے اور نہ ہی ووٹ ڈال سکیں گے۔ سپریم کورٹ نے بھی ان کی سزا پر روک لگاتے وقت یہی شرط رکھی تھی۔

اسپیکر کا انتخاب کیسے ہوگا؟

منتخب ممبران پارلیمنٹ کی حلف برداری کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی ایوان میں لوک سبھا کے نئے اسپیکر کے طور پر اوم برلا کا نام تجویز کریں گے اور تمام جماعتوں پر زور دیں گے کہ وہ انہیں بغیر مخالفت کے متفقہ طور پر منتخب کریں۔اگر حکومت اپوزیشن کی جانب سے کی گئی درخواست کو قبول کرتی ہے تو کے۔ اگر سریش کا نام لوک سبھا اسپیکر کے امیدوار کے طور پر تجویز نہیں کیا جاتا ہے تو اوم برلا بلامقابلہ لوک سبھا اسپیکر منتخب ہوجائیں گے۔ اپوزیشن نے اپنے امیدوار کا نام تجویز کیا تو ایوان میں انتخابات کرائے جائیں گے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اگر لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ ووٹنگ پرچیوں کے ذریعے کرائی جائے گی۔ لوک سبھا میں حلف اٹھانے والے نومنتخب ارکان ووٹنگ کے ذریعے فیصلہ کریں گے کہ لوک سبھا کا نیا اسپیکر کون ہوگا، اوم برلا یا یاکے سریش

بھارت ایکسپریس

Also Read