Bharat Express

Manipur on High Alert: منی پور میں خطرے کی گھنٹی! میانمار سے داخل ہوئے 900 دہشت گرد ، انٹیلی جنس رپورٹ میں دعویٰ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد 30-30 کے گروپوں میں ریاست بھر میں پھیلنا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد وہ ستمبر کے آخری ہفتے میں ایک ساتھ میتی گاؤں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

منی پور میں خطرے کی گھنٹی! میانمار سے داخل ہوئے 900 دہشت گرد ، انٹیلی جنس رپورٹ میں دعویٰ

انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ میانمار سے تقریباً 900 دہشت گرد منی پور میں داخل ہو چکے ہیں اور وہ کسی بڑی واردات کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ منی پور حکومت کے سیکورٹی ایڈوائزر کلدیپ سنگھ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوکی دہشت گردوں کے خطرے کے پیش نظر سیکورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ میانمار سے ملحقہ پہاڑی علاقوں میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ علاقے پر  کوکی کا غلبہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق میانمار سے دراندازی کرنے والے یہ دہشت گرد ڈرون چلانے کے بھی ماہر ہیں۔ کلدیپ سنگھ نے کہا کہ اس انٹیلی جنس رپورٹ کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے ۔ انٹیلی جنس رپورٹ تمام اضلاع کے ایس پیز اور دیگر پولیس حکام کو بھیج دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ میانمار سے منی پور آنے والے دہشت گرد ڈرون پر مبنی پروجیکٹائل، میزائل اور جنگل میں لڑائی کے ماہر ہیں۔

دہشت گرد مل کر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد 30-30 کے گروپوں میں ریاست بھر میں پھیلنا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد وہ ستمبر کے آخری ہفتے میں ایک ساتھ میتی گاؤں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ رپورٹ کے بارے میں کلدیپ سنگھ نے کہا کہ یہ سو فیصد درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ان پٹ پر بھروسہ کرکے تیاری کرنا درست ہے۔ اگر صحیح نہ بھی ہو تو اس میں دو ہی امکانات ہیں۔ یا تو ایسا نہیں ہوا، یا سیکیورٹی اداروں کی کوششوں سے ایسا نہیں ہونے دیا گیا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ میانمار میں مسلح گروپ جنتا کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اس کے بڑے حصے پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ صوبہ چن میں جنتا اور نسلی گروہوں کے درمیان شدید تنازعہ جاری ہے۔ ہندوستان کی سرحد سے ملحقہ علاقوں سے فوجی بھاگ کر ہندوستان آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا پیچھا کرتے ہوئے ان صوبوں کے باغی بھی ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ منی پور حکومت نے کئی بار کہا ہے کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری تشدد میں غیر ملکی طاقتوں کا بھی ہاتھ ہے۔ میانمار سے دراندازی بھی تشدد کی ذمہ دار ہے۔

یکم ستمبر کے بعد تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں کلدیپ سنگھ نے کہا کہ 18 ستمبر کو اسٹریٹجک آپریشن گروپ کی میٹنگ ہوئی ہے۔ اس میں سیکورٹی ایجنسیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مل کر آپریشن کریں۔ اس کے علاوہ انٹیلی جنس رپورٹس پر بھی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام کو انٹیلی جنس رپورٹ سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چورا چند پور، فرجول، ٹینگنوپال، کامجونگ اور اکھرول اضلاع کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read