اجے رائے نے پی ایم نریندر مودی کو کیا چیلنج ، کہا- اگر اب آئیں اورجیت گئے تو میں…
اترپردیش کی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی تیسری بار پارلیمانی حلقہ پہنچے۔ یہاں سے ان کا مقابلہ کانگریس امیدوار اجے رائے سے تھا۔ اجے رائے نے اب انہیں چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وارانسی سیٹ چھوڑ کر ایک بار پھر الیکشن لڑیں اور جیت کر ثابت کریں۔ اگر جیت گےتو سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا۔ ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے رائے نے کہا کہ کاشی کے لوگوں نے انہیں ووٹ دیا ہے لیکن ہمیں پیار دیا ہے۔ پچھلی بار وہ حلف لینے سے پہلے کاشی کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنے آئے تھے۔ اس بار الیکشن جیتنے کے 14 دن بعد آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک میری معلومات ہے پی ایم رہتے ہوئے کسی لیڈر کا ووٹ فیصد کم ہوا ہے۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلے ان کے ووٹ فیصد میں کمی آئی ہے۔ کاشی کے لوگوں نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔ اب اور زبردستی گھوم رہے ہیں، سارے ٹھیکے اور کاروبار اپنے گجراتی بھائیوں کو دے رہے ہیں… کاشی کے لوگ اس سے دکھی ہیں۔
بنارس کی چیزوں کو خراب کیا گیا -اجے رائے
اجےرائے نے الزام لگایا کہ بنارس کی چیزوں کو خراب کیا گیا ہے۔ کسانوں کو رقم کی منتقلی کے معاملے پراجے رائے نے کہا کہ یہاں کے کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ کسانوں سے زبردستی زمینیں چھین کر گجراتیوں کو دی جا رہی ہیں۔ وہ کوئی فیکٹری نہیں لگا رہے۔ ہمارے پنڈرامیں ایک امول پلانٹ لگایا گیا اور وہاں صرف گجراتی لوگ کام کر رہے ہیں۔ کیا وارانسی، پوروانچل اور پنڈرا کے لوگوں میں اہلیت نہیں ہے؟
میڈیا کو دئے گے انٹرویو میں اجے رائے نے کہا کہ پی ایم مودی استعفیٰ دے کر بنارس آئیں اورالیکشن لڑئیں ۔ اگر الیکشن میں شکست دیا توسیاسی زندگی سے ریٹائر لے لوں گا۔ ۔ یوپی میں ضمنی انتخابات کے بارے میں رائے نے کہا کہ یہ اتحاد جاری رہے گا اور سال 2027 میں ہماری حکومت بنے گی۔ ضمنی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کے سوال پر اجےرائے نے کہا کہ اس پر مزید بات کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس