مہوا موئترا نے کیا کہا جس سے پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا ہو گیا؟ بی جے پی نے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا
Mahua Moitra :ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے منگل کو لوک سبھا میں الزام لگایا کہ اڈانی گروپ سے متعلق معاملے کو لے کر ملک کے لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا ہے۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے، انہوں نے الزام لگایا کہ حکمران جماعت کے ارکان کو اپوزیشن کی مخالفت کے لیے خصوصی تربیت دی جاتی ہے اور “ہم چین، پیگاسس، موربی، بی بی سی پر بات نہیں کر سکتے”۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان وزیراعظم کا نام تک نہیں لے سکتے۔
رکن پارلیمنٹ مہوا موئترانے صنعتکار گوتم اڈانی کا نام لیے بغیر بالواسطہ طور پر ان پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اب جب ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے تو ایسے میں ملک کی ساکھ داؤ پر ہے اور حکومت کو اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرانی چاہیے۔ .
تیکھی نوک جھونک
مہوا موئترا نے الزام لگایا کہ لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا ہے۔ مہوا نے کہا کہ وہ 2019 سے پارلیمنٹ میں اس معاملے کو اٹھا رہی ہیں، لیکن حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی اور اب ایک بین الاقوامی تنظیم نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے، تو سب کی توجہ اس طرف گئی ہے۔ حکمراں پارٹی نے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے کچھ الفاظ پر اعتراض کیا جس کے بعد دونوں طرف سے گرما گرم تیکھی نوک جھونک دیکھنے کو ملی ہے۔
اپنے بیانات سے سرخیوں میں رہتی مہوا موئترا
پارلیمنٹ میں مہوا موئترا کے بیانات سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے ماں کالی پر بھی بیان دیا تھا ۔ مہوا موئترا اپنے اس بیان کی وجہ سے کافی مشکل میں پھنس گئیں تھیں ۔ تب ٹی ایم سی نے بھی پہلے ہی ان کے بیان سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ دراصل موئترا نے کہا تھا کہ ان کے لیے ماں کالی گوشت کھانے اور شراب پینے والی دیوی کے روپ میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔