آتشی کا کہنا ہے کہ ہریانہ حکومت کو ہتھنی کنڈ بیراج کا پانی دہلی کے لیے کھول دینا چاہیے
دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے اپنی بھوک ہڑتال کے تیسرے دن بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے ہریانہ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ہتھنی کنڈ بیراج سے دہلی کے لوگوں کے حق کا پانی چھوڑے۔ تاکہ دہلی کے 28 لاکھ لوگوں کو پانی کے بحران سے نجات مل سکے۔
انہوں نے مزید کہا، “جب تک ہریانہ حکومت دہلی کے لیے پانی جاری نہیں کرتی، میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر رہوں گی۔”
آتشی کے مطابق ہریانہ دہلی کو پانی فراہم نہیں کر رہا ہے۔ ہریانہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہمارے پاس پانی نہیں ہے۔ ہم پانی کہاں سے دیں؟ اس کے جواب میں آتشی کا کہنا ہے کہ ہریانہ حکومت کو ہتھنی کنڈ بیراج کا پانی دہلی کے لیے کھول دینا چاہیے۔
ہتھنی کنڈ کا گیٹ کیوں بند کیا گیا؟
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، “آج میری غیر معینہ بھوک ہڑتال کا تیسرا دن ہے۔ میں ہڑتال پر ہوں کیونکہ دہلی میں پانی کا بحران ہے۔ دہلی کے پاس اپنا پانی نہیں ہے۔ دہلی کا سارا پانی پڑوسی ریاستوں سے آتا ہے۔ دہلی میں پانی 1005 ایم جی ڈی ہے، جس میں سے 613 ایم جی ڈی روزانہ ہریانہ سے آتا ہے۔
ہریانہ نے پچھلے تین ہفتوں سے اسے کم کیا ہے۔ وہ دہلی کو پانی نہیں دے رہے ہیں۔ ہریانہ حکومت کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس پانی نہیں ہے لیکن کل کچھ لوگ ہتھنی کنڈ بیراج پر گئے اور دکھایا کہ ہتھنی کنڈ بیراج میں پانی ہے لیکن جس گیٹ سے دہلی کے لیے پانی چھوڑا جاتا ہے وہ بند کر دیا گیا ہے اور وہاں سے پانی نہیں چھوڑا جارا ہے ۔”
بھارت ایکسپریس