اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہفتہ سے تلنگانہ کی انتخابی جنگ میں اترے ہیں۔ حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر رکھنے کا وعدہ کرنے کے بعد یوگی نے اتوار کو کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو تلنگانہ کے محبوب نگر کا نام بدل کر پالامورو رکھ دیا جائے گا۔ محبوب نگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ تلنگانہ میں لوگوں کو مافیا راج سے خبردار کرنے اور محبوب نگر کو پالامورو کے طور پر دوبارہ قائم کرنے آئے ہیں۔ ہفتہ کو کمارم بھیم آصف آباد ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہاکہ اگر بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر کر دے گی۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بھی جمعہ کو کہا تھا کہ بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار میں آنے کے 30 منٹ کے اندر حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر کر دے گی۔ محبوب نگر کی ریلی میں یوگی آدتیہ ناتھ نے الزام لگایا کہ تلنگانہ مختلف مافیاؤں کی گرفت میں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2017 سے پہلے اتر پردیش میں ایسے ہی مافیا تھے اور ہر دو تین دن بعد فساد ہوا کرتا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، وہاں مافیا کی متوازی حکومت تھی لیکن ڈبل انجن والی بی جے پی حکومت نے اس مافیا راج کو ختم کردیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں اتر پردیش میں کوئی فساد نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، “آپ نے دیکھا ہوگا کہ یوپی کے بلڈوزر کس طرح مافیا اور مجرموں کے خلاف کام کرتے ہیں۔ یہ ان کا حل ہے۔
हैदराबाद फिर से ‘भाग्यनगर’ बनेगा… pic.twitter.com/BYhVCJ2OBG
— Yogi Adityanath (@myogiadityanath) November 25, 2023
اتر پردیش کے وزیر اعلی نے الزام لگایا کہ کانگریس اور بی آر ایس ایک دوسرے کے ساتھ ملی بھگت میں ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ان کا مشترکہ دوست ایم آئی ایم ہے، جو فیویکول کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ ان میں سے کسی ایک کو بھی ووٹ دینے سے تینوں کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو بھارت نے ممبئی میں سب سے بڑا دہشت گرد انہ حملہ دیکھا تھا۔لیکن مودی جی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، ہم ایک نیا ہندوستان دیکھ رہے ہیں، پچھلے 10 سالوں میں کوئی دہشت گردانہ حملہ نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی دراندازی ہوئی۔ ملک جانتا ہے کہ ایئر اسٹرائیک اور سرجیکل اسٹرائیک سے کیسے جواب دینا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس اپنے اس موقف کے ساتھ کہ ملکی وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہونا چاہیے، ہندوستان کو تقسیم کی طرف لے جانا چاہتی تھی لیکن عوام نے اس کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا، “مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، انہوں نے کہا کہ غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کا وسائل پر پہلا حق ہے، انہوں نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس کا نعرہ دیا۔
یوپی کے وزیر اعلیٰ نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں ہوتی تو یہ ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 22 جنوری 2024 کو مندر کے افتتاح میں شرکت کے لیے محبوب نگر سے ایودھیا پہنچنے والے عقیدت مندوں کے لیے خصوصی ٹرینوں کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے 1969 اور 2001 اور 2014 کے درمیان احتجاج کے دوران تلنگانہ کے عوام کے جذبات سے کھلواڑ کیا، کے سی آر نے نئی ریاست میں برسراقتدار آنے کے بعد عوام کے خوابوں کو چکنا چور کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے ریونیو سرپلس تلنگانہ کو 3 لاکھ کروڑ روپے کے قرض میں دھکیل دیا۔
بھارت ایکسپریس۔