Bharat Express

Yathindra Siddaramaiah on Hindu Rashtra: کرناٹک کے سی ایم سدارامیا کے بیٹے یتیندر نے ہندوستان کا موازنہ پاکستان اور افغانستان سے کیا، کہا اگر ہندوستان…..

رام مندر کی پران پرتیشٹھا 22 جنوری کو ہونے جا رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس تقریب میں تقریباً ایک لاکھ عقیدت مند ایودھیا پہنچیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی پران پرتیسٹھا تقریب میں شرکت کریں گے۔

یتندرا نے ہندوستان کا موازنہ پاکستان اور افغانستان کیا

Yathindra Siddaramaiah on Hindu Rashtra: رام مندر کی پران پرتیشٹھا کی تقریب منعقد کرنے سے پہلے اپوزیشن لیڈروں کی طرف سے مسلسل بیان بازی جاری ہے۔ کرناٹک قانون ساز کونسل کے رکن بی کے ہری پرساد نے بدھ (3 جنوری) کے روز ‘گودھرا واقعہ’ کے حوالے سے متنازعہ تبصرہ کرکے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا۔ اب کانگریس کے سینئر لیڈر اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے بیٹے یتیندر سدارامیا کے ہندوستان کے حوالے سے دیے گئے بیان نے تنازع کھڑا کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق کرناٹک کے سابق ایم ایل اے اور کانگریس لیڈر یتندر نے ہندوستان کے ہندو راشٹرا بننے کا موازنہ پاکستان اور افغانستان جیسے ممالک سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان ہندو راشٹرا بن جاتا ہے تو وہ تاناشاہی حکومت والے افغانستان اور دہشت گردوں کی پناہ گاہ پاکستان جیسا ہو جائے گا ہے۔

کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ مذہب کے نام پر آمریت نے پاکستان اور افغانستان کو دیوالیہ کر دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اتحادی تنظیمیں بھارت کو ہندو راشٹرا بنانے جا رہی ہیں۔ اگر واقعی ایسا ہونے دیا گیا تو ہمارا ملک بھی ان ممالک جیسا ہو جائے گا۔

کانگریس لیڈر یتیندر سدارامیا نے کہا کہ اگر ملک سیکولرازم کو چھوڑ کر مذہب کی پیروی کرتا ہے تو اس سے ترقی نہیں ہوگی۔ آج سیکولرازم خطرے میں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ایسی جماعتوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے جو مذہب کی سیاست کرتی ہیں۔

رام مندر کی پران پرتیشٹھا 22 جنوری کو ہونے جا رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس تقریب میں تقریباً ایک لاکھ عقیدت مند ایودھیا پہنچیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی پران پرتیسٹھا تقریب میں شرکت کریں گے۔

اس تقریب کے بارے میں بدھ کے روز یتیندر سے پہلے کرناٹک کے سینئر کانگریس لیڈر بی کے ہری پرساد نے بھی ایسا تبصرہ کیا تھا کہ اس کو لے کر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ اس پر کافی تنقید بھی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’انہیں خدشہ ہے کہ گودھرا واقعہ جیسا واقعہ کرناٹک میں ہوسکتا ہے۔ ریاستی حکومت کو اس کی وجہ سے چوکنا رہنا چاہئے۔ 2002 میں گودھرا ٹرین جلانے کے واقعے نے گجرات کو اس کے بدترین فرقہ وارانہ فسادات میں سے ایک میں ڈال دیا۔ اس لیے کرناٹک حکومت کو چاہیے کہ وہ ایودھیا جانے کے خواہشمند لوگوں کے لیے انتظامات کرے، تاکہ ہمیں گودھرا کا دوسرا واقعہ نہ دیکھنا پڑے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read