بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فائل فوٹو)
Muzaffarnagar Maha Panchayat: پہلوانوں کے موضوع پر بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر اور کھاپ چودھری نریش ٹکیٹ نے آج (یکم جون) مظفرنگر کے سورم میں مہا پنچایت بلائی ہے۔ اس میں چار ریاستوں کے کھاپ چودھری پہنچے ہیں۔ پنچایت میں پہلوانوں کے آندولن سے متعلق بڑے فیصلے لئے جاسکتے ہیں۔ نریش ٹکیٹ نے کہا کہ صلاح ومشورے کے بعد ہی کوئی فیصلہ ہوگا۔
بالیان کھاپ کے چودھری نریش ٹکیٹ نے کہا، برج بھوشن سنگھ کا تو جیل جانا بنتا ہے، اس نے کئی جرم کئے ہیں۔ حکومت ان کا ساتھ دے رہی ہے۔ دہلی پولیس نے تو پہلوانوں پربھی کیس کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 دن کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ ہم نے کئی لیڈران سے بات کی ہے، سنجیو بالیان سے بات کی ہے۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ پہلوان کوئی غلط قدم نہ اٹھائیں۔
برج بھوشن سنگھ کو بھی پنچایت میں آنے کی دعوت
اس سے پہلے منگل (30 مئی) کو گنگا میں میڈل پھینکنے جا رہے پہلوانوں کو روکنے کے بعد نریش ٹکیٹ نے آج یکم جون کو پنچایت بلانے کا اعلان کیا تھا۔ پنچایت کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نریش ٹکیٹ نے کہا تھا کہ بی جے پی ایم برج بھوشن سنگھ بھی آئیں اور اپنی بات رکھیں۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ ہم ان کی بات نہیں سنیں گے۔ کوئی برسراقتدار جماعت سے کل آنا چاہے تو آسکتا ہے۔ بچوں کے مستقبل کی بات ہے۔ ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ ہم برج بھوشن شرن سنگھ کو نہیں سنیں گے۔
نریش ٹکیٹ نے کہا تھا کہ پانچ دن کا وقت کھلاڑیوں نے ہمیں دیا ہے۔ ہم نے انہیں نہیں دیا ہے۔ اگر پانچ دن میں کچھ نہیں ہوا تو وہ خودکشی جیسا قدم اٹھالیں گے، ایسا پہلوانوں نے مجھ سے کہا ہے۔ خواتین پہلوان ذہنی کشیدگی میں ہیں۔
گنگا میں میڈل پھینکنے جا رہے تھے پہلوان
گزشتہ 30 مئی کو برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کر رہے پہلوانوں کے ایک اعلان سے ہنگامہ مچ گیا تھا۔ دہلی پولیس کے ذریعہ انہیں جنترمنتر سے ہٹانے اور ایف آئی آردرج کرنے سے مایوس پہلوانوں نے اپنے جیتے ہوئے میڈل گنگا میں پھینکنے کا اعلان کردیا تھا۔ شام کو سبھی پہلوان ہری دوار واقع ہرکی پوڑی پر میڈل پھینکنے پہنچ بھی گئے تھے، تبھی کسان لیڈر نریش ٹکیٹ کی انٹری ہوئی اورانہوں نے پہلوانوں کو سمجھاکر میڈل پھینکنے سے روک دیا۔ اس کے بعد پہلوانوں نے اپنے میڈل نریش ٹکیٹ کو سونپ دیئے تھے۔ وہاں سے دیر رات سبھی پہلوان نریش ٹکیٹ کے گھر پہنچے، جہاں یکم جون کو پنچایت بلانے کا فیصلہ ہوا۔
-بھارت ایکسپریس