Wrestlers Protest Mahapanchayat:ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیاکے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ریسلرز احتجاج کر رہے ہیں۔ پہلوانوں کی حمایت میں آج اتر پردیش کے مظفر نگر کے سورم گاؤں میں کھاپ مہاپنچایت کا اہتمام کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی جمعہ (2 جون) کو ہریانہ کے کروچھیتر میں پنچایت بلائی گئی ہے۔بھارتیہ کسان یونین کے رہنما اور بالیان کھاپ کے سربراہ نریش ٹکیت نےآج کھاپ مہاپنچایت بلائی تھی ۔ جس میں پنجاب، ہریانہ، یوپی، راجستھان اور دہلی سے کھاپس کے نمائندے شرکت کے لیے آئے۔ اس مہاپنچایت میں فیصلہ کیا گیا کہ کھاپس کے نمائندے جلد ہی ملک کی صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کریں گے۔ مہاپنچایت میں نریش ٹکیت نے کہا کہ آج سورم سرو کھاپ پنچایت کا فیصلہ محفوظ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے کروچھیتر میں 2 جون کو کھاپ پنچایت کی میٹنگ ہوگی اور آج کا فیصلہ اس میں رکھا جائے گا۔ جس کے بعد فیصلہ متفقہ طور پر سنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کو جیسے ہی مجھے کھلاڑیوں کے تمغے کو گنگا میں پھینکنے کے پلان کا علم ہوا تو اپنا فرض سمجھتے ہوئے میں فوری طور پر ہریدوار میں پہلوان بیٹیوں کے پاس گیا اور وہاں بہت ہی دل کو چھو لینے والا منظر تھا۔ نریش ٹکیت نے کہا کہ ہم نے اپنے کھلاڑیوں کو سمجھایا اور انہوں نے ہماری بات مانی۔ تقریباً ڈھائی گھنٹے وہاں گزارنے کے بعد کھاپ رہنماؤں کی درخواست پر کھلاڑی واپس لوٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کھیل میں کام کرنے والے ایک شخص نے ابھی اپنا شناختی کارڈ میرے حوالے کیا اور کہا کہ میں احتجاجاً نوکری چھوڑ رہا ہوں۔
اس مہاپنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ یہ بچے پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ انہیں زبردستی لے جایا گیا۔ ان پر الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ ہم نے آج پنچایت میں فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، لیکن جلد ہی کھاپ کے نمائندے صدر اور حکومت سے ملاقات کریں گے۔ کھاپ اور یہ لڑکیاں (پہلوان) نہیں ہاریں گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ بھی ہمارے ساتھ ہیں، لیکن اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے کیونکہ حکومت انہیں نقصان پہنچائے گی۔راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ یہ پہلوان کسی ذات سے تعلق نہیں رکھتے، ان کی ذات ترنگا ہے۔ پہلوانوں کی کوئی ذات نہیں ہوتی۔ حکومت کی چال یہ ہے کہ انہوں نے یوپی میں ہندو مسلم، بہار میں لالو خاندان کو توڑا، ہریانہ میں چوٹالہ خاندان کو توڑا، گجرات میں بھی یہی کیا، کئی سیاسی خاندانوں کو توڑ دیا۔ ہم انٹرنیشنل فیڈریشن میں بھی جائیں گے۔ کل کروکشیتر میں کچھ فیصلے لئے جائیں گے۔ اب یہ ان بچوں کا کام نہیں، اب ہمارا کام ہے۔
حکومت پر الزام لگاتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے انہیں (برج بھوشن شرن سنگھ) بولنے کی آزادی دی ہے، اسی لیے وہ یہ سب باتیں کہہ رہے ہیں۔ اسے (برج بھوشن شرن سنگھ) حکومت کا تحفظ حاصل ہے، ورنہ اسے پوکسو ایکٹ کے تحت جرم میں براہ راست گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن پولیس اس کے خلاف تحقیقات کرنے سے بھی ڈرتی ہے۔ سپریم کورٹ کا بھلا ہو کہ ایف آئی آر اس کی ہدایت پر درج کی گئی ہے ورنہ ایسا بھی نہ ہوتا۔
ادھر بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ دہلی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پہلے ان کی (پہلوانوں) کی ڈیمانڈ کچھ اور تھی اور بعد میں ڈیمانڈ کچھ اور ہوگئی۔ وہ مسلسل اپنی شرائط بدل رہے ہیں۔ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ اگر میرے خلاف ایک بھی کیس ثابت ہوا تو مجھے پھانسی دے دی جائے ۔ میں اب بھی اپنی اسی بات پر قائم ہوں۔ میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ پولیس کی تفتیش کا انتظار کریں۔
بھارت ایکسپریس۔