جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ۔ (فائل فوٹو)
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈرفاروق عبداللہ نے لوک سبھا انتخابات اور پاک بھارت تعلقات سے متعلق ایک بار پھر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر لوک سبھا انتخابات کے نتائج اچھے آئے تو ہم بھی بات چیت کے لیے کہیں گے۔ دو نوں ملکوں کے درمیان جنگ نہیں، بات چیت ہی راستہ ہے۔
فاروق عبداللہ نے کہا، “جب میں (ہندوستان اور پاکستان کے درمیان) بات چیت کی بات کرتا ہوں تو وہ مجھے پاکستانی کہتے ہیں۔ لیکن میں اپنی آواز کوبند نہیں کروں گا۔ میری دعا ہے کہ اس الیکشن کے نتائج اچھے ہوں اور اچھے آئیں گے۔” ان سے بھی بات کرنے کی کوشش کریں کہ صحیح راستہ یہ ہے کہ دہلی میں نئی حکومت لائی جائے اور موجودہ حکومت کو وہاں سے بے دخل کیا جائے۔
اسرائیل پر تباہی آنے والی ہے، فاروق عبداللہ
فاروق عبداللہ نے بھی اسرائیل حماس جنگ پر ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل عرب ممالک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ وہ دن دور نہیں جب اسرائیل پر تباہی آنے والی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم یوگی کہتے ہیں کہ ہم نے اذان بند کر دی ہے۔ اب انہیں مسلمانوں کو نکالنا ہوگا۔ وزیر اعلی یوگی نے کچھ دن قبل ایک نجی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیے گئے ہیں۔ اس سے طلباء اور عوام کو کافی راحت ملی ہے۔
سی ایم یوگی نے مزید کہا تھا کہ طلباء اپنے امتحانات کی تیاری آرام سے کر رہے ہیں۔ جب طلبہ امتحان کی تیاری کرتے تھے تو اذان کی آواز آتی تھی ۔ اب یوپی میں سب کچھ پرامن طریقے سے ہو رہا ہے۔ کام پرامن طریقے سے جاری ہے۔ یہ اصول تمام مذاہب کے لوگوں پر لاگو ہوتا ہے۔
اس سے پہلے بھی فاروق عبداللہ نے الزام لگایا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اقتدار میں رہنے کے لیے ہندوؤں میں خوف پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا، ’’مودی ہندوؤں سے کہہ رہے ہیں کہ مسلمان تمہارا منگل سوتر چھین لے گا۔ کیا ہم اتنے برے لوگ ہیں کہ اپنی ماؤں بہنوں سے منگل سوتر چھین لیں گے؟
بھارت ایکسپریس۔