سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری
نئی دہلی: آج ہم ملک کے سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کی بات کر رہے ہیں۔ ان کی سادگی اور شائستگی کے کئی قصے ہیں۔ وہ کبھی دکھاوا نہیں کرتے تھے۔ لباس، برتاؤ سے لے کر کھانے پینے تک وہ سادگی کے حامی تھے۔
لال بہادر شاستری کی سادگی سے متعلق کئی دلچسپ قصے ہیں۔ ایسی ہی قصوں میں سے ایک یہ ہے کہ ایک دفعہ ان کے بیٹے نے بغیر بتائے سرکاری گاڑی استعمال کی تھی، پھر انہوں نے چلائے گئے کلومیٹر کے حساب سے رقم سرکاری اکاؤنٹ میں جمع کرادی تھی۔ آئیے جانتے ہیں وہ قصے کیا ہے۔
لال بہادر شاستری کے بیٹے سنیل شاستری نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد ان کے والد کو سرکاری کار شیورلیٹ امپالا ملی تھی۔ ایک رات، اپنے والد سے چپکے سے، میں اپنے دوستوں کے ساتھ اس گاڑی کے ساتھ نکلا اور دیر رات واپس آیا۔ حالانکہ، بعد میں مجھے اپنے والد کو سچ بتانا پڑا کہ ہم سرکاری کار میں سیر کے لیے گئے تھے۔ یہ سن کر والد صاحب نے کہا کہ سرکاری کار سرکاری کام کے لیے ہے، کہیں جانا ہے تو گھر کی گاڑی استعمال کیا کرو۔
سنیل شاستری کے مطابق، ان کے والد نے اگلی صبح ڈرائیور سے پوچھا کہ کل شام سے کار نے کتنے کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔ اس کے بعد ڈرائیور نے جواب دیا کہ گاڑی 14 کلومیٹر چلی تھی۔ اس جواب کے بعد انہوں نے اپنے ڈرائیور سے کہا کہ اسے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے، اس لیے 14 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے رقم سرکاری اکاؤنٹ میں جمع کروا دیں۔ سنیل شاستری کا مزید کہنا ہے کہ اس کے بعد نہ تو انہوں نے اور نہ ہی ان کے بھائی نے کبھی ذاتی کام کے لیے سرکاری گاڑی کا استعمال کیا۔
لال بہادر شاستری کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ملک کی عوام پر کوئی بھی فیصلہ نافذ کرنے سے پہلے وہ اسے اپنے خاندان پر نافذ کرتے تھے۔ جب انہیں یقین ہو گیا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد میں کوئی دشواری نہیں ہو گی، تبھی اس فیصلے کو ملک کے سامنے رکھتے تھے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب انہوں نے ہم وطنوں سے ایک وقت کا کھانا چھوڑ کر اپواس یعنی روزہ رکھنت کو کہا تھا۔
ایسا نہیں تھا کہ لال بہادر شاستری نے یہ فیصلہ ملک کہ عوام پر تھوپ دیا تھا۔ سب سے پہلے انہوں نے یہ تجربہ اپنے اور اپنے خاندان پر کیا تھا۔ جب وہ سمجھ گئے کہ ایسا کیا جا سکتا ہے، ان کے بچے بھوکے رہ سکتے ہیں، تب انہوں نے ملک کے لوگوں سے یہ اپیل کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔