لوک سبھا انتخابات-2024 کے نتائج کے اعلان کے تین دن بعد آج نریندر مودی کو مسلسل تیسری بار قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ اس کے لیے پرانی پارلیمنٹ (آئین ہاؤس) کے سنٹرل ہال میں صبح 11 بجے میٹنگ شروع ہوئی، جس میں این ڈی اے کی 13 جماعتوں کےلیڈران نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں این ڈی اے کے تمام 293 ممبران پارلیمنٹ، راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ اور تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ بھی موجود تھے۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے جمعہ کو این ڈی اے میٹنگ میں تقریر کی۔ اسی دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نریندر مودی کا نام تجویز کیا۔ جب خطاب کی باری آئی تو نریندر مودی نے سب کے سامنے کہا – مجھے نئی ذمہ داری سونپنے کا شکریہ۔ میرا صرف ایک ہی مقصد ہے – مدر انڈیا اور ملک کی ترقی۔
پی ایم مودی نے یہ انٹرویو 25 سال پہلے دیا تھا۔
آج این ڈی اے کی میٹنگ میں 14 اتحادیوں کے 53 ممبران پارلیمنٹ نے نریندر مودی کے نام کی حمایت کی اور سیاست دانوں کو ایک بار پھر این ڈی اے کے پرانے دور کی یاد دلائی۔ نریندر مودی کے انٹرویو کی تصویر، جو 12 ستمبر 1999 کو ایک انگریزی اخبار میں شائع ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر ‘Modi Archive’ (@modiarchive) کے نام سے ہینڈل پر شیئر کی گئی تھی۔ اس سے چند ماہ قبل 1998 میں این ڈی اے کی تشکیل ہوئی تھی۔
The NDA is broad spectrum.
“It is indeed an experiment which will go down in history of Indian politics as an ideal example. The alliance – the National Democratic Alliance (NDA) is like a rainbow where all seven colors can be seen in unison…This rainbow will stay and will… pic.twitter.com/F0XscISHS1
— Modi Archive (@modiarchive) June 7, 2024
این ڈی اے ایک قوس قزح کی طرح ہے – 1998 میں نریندر مودی
نریندر مودی اس وقت بی جے پی کے سب سے کم عمر جنرل سکریٹری تھے۔ اس کے بعد انہوں نے کہا تھا – “یہ واقعی ایک تجربہ ہے جو ہندوستانی سیاست کی تاریخ میں ایک بہترین مثال کے طور پر درج کیا جائے گا۔ ہمارا اتحاد – نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) ایک قوس قزح کی مانند ہے، جس میں ساتوں رنگ ایک ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں… یہ قوس قزح ہی رہے گا اور اٹل بہاری واجپائی کی چھتری تلے سورج کی کرنوں کی طرح چمکے گا۔
بھارت ایکسپریس۔