بارامتی کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے
Supriya Sule on Mamta Banerjee: جب سے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی نے ’انڈیا‘اتحاد کی قیادت کرنے کی پیشکش کی ہے، حزب اختلاف کے رہنماؤں کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ اب این سی پیی (ایس پی) رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی اپوزیشن اتحاد کے اندر مزید ذمہ داری لیتی ہیں تو انہیں خوشی ہوگی۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی انڈیا اتحاد کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں۔ متحرک جمہوریت میں اپوزیشن کا بڑا کردار اور ذمہ داری ہوتی ہے، اس لیے اگر وہ اپوزیشن اتحاد کے اندر زیادہ ذمہ داری لینا چاہتی ہیں تو انہیں خوشی ہوگی۔‘‘
سینئر قیادت فیصلہ کرے گی – پرینکا چترویدی
اس سے قبل نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر پرینکا چترویدی نے کہا، ’’ٹھیک ہے، انہوں نے اپنی بات رکھی ہے کیونکہ انہوں نے بی جے پی کو مغربی بنگال سے دور رکھنے کا ایک کامیاب ماڈل رکھا ہے اور فلاحی اسکیموں کو لاگو کیا ہے۔ کہیں نہ کہیں وہ اپنے انتخابی تجربے اور لڑائی کے جذبے کی وجہ سے اپنی خواہش کا اظہار کر رہی ہیں۔ انڈیا اتحاد کے اجلاس میں بات ہوگی، فیصلہ سینئر قیادت کرے گی۔‘‘
آپ کو بتاتے چلیں کہ ممتا بنرجی نے انڈیا الائنس کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھائے تھے اور یہ بھی کہا تھا کہ اگر موجودہ قیادت اسے مؤثر طریقے سے نہیں چلا سکتی تو وہ اس ذمہ داری کو نبھانے کے لیے تیار ہیں۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا پڑے گا، لیکن ممتا نے یہ بھی کہا کہ وہ بنگال سے باہر نہیں جانا چاہتی ہیں۔ تاہم ضرورت پڑنے پر اتحاد کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ قبل ازیں، ٹی ایم سی لیڈر کلیان بنرجی نے بھی کانگریس سمیت انڈیا اتحاد کی اتحادی جماعتوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ممتا بنرجی کو فطری لیڈر کے طور پر قبول کریں۔
-بھارت ایکسپریس