Bharat Express

Why Rahul Gandhi reached Rajasthan: راہل گاندھی ایک خفیہ پروگرام میں شامل ہونے کیلئے صبح سویرے پہنچے جئے پور،اشوک گہلوت نے کیا استقبال

گہلوت نے کہا کہ جے پور میں پارٹی کا نیتراتوا سنگم قیادت کا تربیتی کیمپ ایک انقلابی قدم ہے اور ملک میں اس کی بہت ضرورت ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ میں اسے ایک انقلابی پروگرام سمجھتا ہوں۔ بدقسمتی سے جمہوری اقدار زوال پذیر ہیں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی آج راجستھان کی راجدھانی جے پور پہنچ گئے ہیں۔ وہ پارٹی کے خفیہ پروگرام ‘نترتوا سنگم ٹریننگ کیمپ’ میں شرکت کریں گے۔ راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر اشوک گہلوت، ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ دوتاسرا اور ریاستی اپوزیشن لیڈر ٹیکا رام جولی نے جے پور ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔ کانگریس کا یہ پروگرام آج جے پور کے کھیڈا پتی بالاجی آشرم میں منعقد کیا جائے گا۔راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کو گاندھی، تحریک آزادی اور کانگریس پارٹی کے نظریہ، اصولوں اور پروگراموں کے بارے میں معلومات دینے کے لیے باقاعدہ تربیتی کیمپ منعقد کیے جاتے ہیں۔

کانگریس اس کیمپ کا انعقاد کیوں کرتی ہے؟

راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہاکہ ان کیمپوں کا مقصد آنے والی نسلوں کو ذاتی طور پر نہیں بلکہ نظریاتی طور پر سیاست کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔ سیواگرام آشرم، وردھا میں باقاعدہ تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ مختلف ریاستوں میں کیمپ بھی لگائے جاتے ہیں۔ نئی نسل کو گاندھی یا تحریک آزادی کے بارے میں معلومات اور تربیت دینااس کا مقصد ہے۔ جیسا کہ راہل گاندھی کہتے ہیں، سیاست میں ہماری لڑائی ذاتی نہیں نظریاتی ہے۔ اس لیے اسی مناسبت سے تربیتی کیمپ لگائے جا رہے ہیں تاکہ آنے والی نسل ہماری پارٹی کے نظریے، اصولوں اور پروگراموں کو جان کر سیاست کر سکے۔

گہلوت نے کہا کہ جے پور میں پارٹی کا نیتراتوا سنگم قیادت کا تربیتی کیمپ ایک انقلابی قدم ہے اور ملک میں اس کی بہت ضرورت ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ میں اسے ایک انقلابی پروگرام سمجھتا ہوں۔ بدقسمتی سے جمہوری اقدار زوال پذیر ہیں۔ میرے خیال میں جس طرح کا ماحول بنایا گیا ہے اس سے لوگ خوفزدہ ہیں۔ اس لیے مجھے لگتا ہے کہ ملک میں ایسے پروگراموں کی بہت ضرورت ہے۔ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی آج شام تک جے پور میں ہی رہیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

    Tags:

Also Read