لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ پر بھی انتخابی ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس امیدوار کے اعلان کے اگلے ہی دن وکرمادتیہ سنگھ نے بی جے پی کی امیدوار کنگنا رناوت کو سخت تنقید کانشانہ بنایا۔ انہوں نے کنگنا رناوت کے بیان پر جوابی حملہ کیا، جہاں اداکارہ نے کہا تھا کہ ہندوستان کو حقیقی آزادی سال 2014 میں ملی تھی۔
وکرمادتیہ سنگھ نے کہا، ‘بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ آزادی 2014 میں ملی تھی۔ ارے، اگر آپ ہمارے لیڈروں کی عزت نہیں کرتے تو نہ کریں، لیکن کم از کم اٹل بہاری واجپائی کا احترام کریں۔
‘ملک میں اندھی عقیدت کا تصور بدقسمتی ہے’
وکرمادتیہ سنگھ نے مزید کہا، ‘کم از کم ہمیں اٹل بہاری کو یاد کرنا چاہیے جو وزیر اعظم تھے۔ ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ان کے دور حکومت میں ملک میں پوکھران میں جوہری تجربہ ہوا، کم از کم ان کا احترام کیا جانا چاہیے۔ آج ملک میں اندھی عقیدت کی سوچ شروع ہو گئی ہے، یہ بدقسمتی کی بات ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ سال قبل 2021 میں کنگنا رناوت نے کھلے عام کہا تھا کہ 1947 میں ہندوستان کو آزادی بھیک میں ملی تھی ۔ ملک کو حقیقی آزادی 2014 میں ملی جب نریندر مودی وزیر اعظم بنے تھے۔ کنگنا رناوت کا یہ بیان ایک بار پھر اس وقت روشنی میں آیا جب بی جے پی نے انہیں منڈی سے اپنا امیدوار قرار دیا۔
جمہوریت کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے
منڈی سے کانگریس کے امیدوار وکرمادتیہ سنگھ نے مزید کہا کہ بی جے پی جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ ایسا نظام لانے کی سازش کی جا رہی ہے کہ آئندہ الیکشن نہ ہوں۔ جو بھی بولنے کی کوشش کرتا ہے اسے اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ دو دو وزرائے اعلیٰ کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔
وکرمادتیہ سنگھ نے کہا کہ ہماچل پردیش میں تبدیلی مذہب کا قانون لانے والے پہلے ویربھدرا سنگھ تھے۔ بی جے پی والے اسے بھول چکے ہیں۔ یہ میراث آپ سب کی میراث ہے۔ ہمیں مل کر اسے بچانا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔