Bharat Express

Mangaluru: برقعہ پہن کر ڈانس کرنے والے 4 مسلم طالب علم کی ویڈیو وائرل، پرنسپل نے کیا معطل

کرناٹک کے منگلورو شہر کے ایک کالج کا برقع ڈانس سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ یہ ویڈیو سینٹ جوزف انجینئرنگ کالج وامنجور، منگلورو کے کچھ طالب علموں کا بتایا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں برقعہ پہنے 4 طالبات فلمی گانوں پر ڈانس کر رہے ہیں

برقعہ پہن کر ڈانس کرنے والی 4 مسلم طالب علم کی ویڈیو وائرل، پرنسپل نے کیا معطل

کرناٹک کے منگلورو شہر کے ایک کالج کا برقع ڈانس سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ یہ ویڈیو سینٹ جوزف انجینئرنگ کالج وامنجور، منگلورو کے کچھ طالب علموں کا بتایا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں برقعہ پہنے 4 طالبات فلمی گانوں پر ڈانس کر رہے ہیں۔ برقعہ پہن کر ڈانس کرنا ان طالبات کے لیے مہنگا ثابت ہوا۔ کیونکہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کالج انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے چاروں طالب علموں کو معطل کر دیا ہے۔

کالج انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسٹیج پر ڈانس کرنے والے طلبہ کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے۔ لیکن اس نے ایسا کیوں کیا اس کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ اس پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ یہ ڈانس اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے ایک پروگرام میں ہوا۔ تاہم، یہ رقص پہلے سے طے شدہ پروگرام کا حصہ نہیں تھا۔ اس لیے فوری کارروائی کی گئی اور چاروں طلبہ کو معطل کر دیا گیا۔

فلم ‘دبنگ’ کے گانے پر ڈانس کیا

دراصل وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلم کے گانے میرےٖفوٹو  کو..سینے سے یار..چپکا لے فیویکول سے پر ڈانس کیا جا رہا ہے۔ اس گانے پر برقع ڈانس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس میں 4 لڑکے گروپ ڈانس کر رہے ہیں۔

کالج کی طرف سے کیا کہا گیا؟

اس حوالے سے سینٹ جوزف انجینئرنگ کالج کی جانب سے  اعلان جاری کر دیا گیا ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ یہ پروگرام سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کا ایک غیر رسمی پروگرام تھا۔ جس میں یہ رقص درج نہیں تھا۔ جن لڑکوں نے برقعہ ڈانس کیا ہے ان کا تعلق مسلم مذہب سے ہے۔ انہیں افوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ کالج کسی بھی ایسے عمل کی حمایت نہیں کرتا ہے جس سے کمیونٹیز کے درمیان ہم آہنگی کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچے

فی الحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ ان طلبہ نے ایسا کیوں کیا اور ان کے ایسا کرنے کی وجہ کیا ہے۔ کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔ طلبہ سے پوچھ گچھ کے بعد معلوم ہوگا کہ انھوں نے ایسا کیوں کیا۔

– بھارت ایکسپریس