Rahul Gandhi
لوک سبھا الیکشن ختم ہونے سے ابھی کچھ ہی دن گزرے ہیں کہ ایک بار پھر سے ای وی ایم کی ساکھ پر سوال کھڑے ہونے لگے ہیں۔ در اصل، سنڈے مڈ ڈے اخبار نے ایک رپورٹ شائع کیا ہے، جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخبات کے دوران ممبئی میں ایک شخص اپنے مبائل فون سے ای وی ایم کو ہیک کرنے کا ٹرک جانتا ہے۔ اسی رپورٹ کو ایکس پر شیئر کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ای وی ایم پر پھر سے سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’ہندوستان میں ای وی ایم ایک ’’بلیک باکس‘‘ ہیں اور کسی کو بھی ان کی جانچ پڑتال کی اجازت نہیں ہے۔ ہمارے انتخابی عمل میں شفافیت کے تعلق سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جب اداروں میں احتساب کی کمی واقع ہو جاتی ہے تو جمہوریت ایک دکھاوا اور دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتی ہے۔‘‘
EVMs in India are a “black box,” and nobody is allowed to scrutinize them.
Serious concerns are being raised about transparency in our electoral process.
Democracy ends up becoming a sham and prone to fraud when institutions lack accountability. https://t.co/nysn5S8DCF pic.twitter.com/7sdTWJXOAb
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 16, 2024
بتا دیں کہ سنڈے مڈ ڈے کے مطابق، تحقیقات کے دوران، ونرائی پولیس کو پتہ چلا ہے کہ شیوسینا امیدوار رویندر وائیکر کا رشتہ دار ملزم منگیش پنڈیلکر نے ممبئی شمال مغربی لوک سبھا سیٹ 48 ووٹوں سے جیتی تھی- وہ فون استعمال کر رہا تھا جو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے جڑا ہوا تھا۔ پولیس نے کہا کہ اس موبائل فون کا استعمال او ٹی پی بنانے کے لیے کیا گیا تھا جس نے ای وی ایم مشین کو کھول دیا تھا، جسے نیسکو سینٹر کے اندر 4 جون کو استعمال کیا گیا تھا۔
ونرائی پولیس نے ملزم منگیش پنڈیلکر اور دنیش گورو کو ایک CRPC 41A نوٹس بھی بھیجا ہے جو الیکشن کمیشن (EC) کے ساتھ ENCORE (پول پورٹل) آپریٹر تھے۔ پولیس نے اب موبائل فون کو فرانزک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کو بھیج دیا ہے تاکہ موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا سکے اور فون پر موجود فنگر پرنٹس بھی لے رہے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ 4 جون کو نیسکو سینٹر میں ممبئی شمال مغربی لوک سبھا حلقہ کے ووٹوں کی گنتی کے دوران پیش آیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔