علامتی تصویر: سوشل میڈیا
UP News: اترپردیش کے اعظم گڑھ ضلع سے خاکی کو شرمسار کردینے والی ایک بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ یہاں کے نظام آباد تھانہ کے فریہاں چوکی پر ایک سال قبل تعینات رہے سپاہی پر آبروریزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سپاہی پر الزام ہے کہ اس نے ایک خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر ہوٹلوں میں لے جاکر آبروریزی کے حادثہ کو انجام دیا۔ متاثرہ فیملی نے عوامی سماعت میں جب اس کی شکایت ایس پی انوراگ آریہ سے کی تو انہوں نے فوراً سپاہی کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیسے سے بند کرانا چاہتا ہے متاثرہ کا منہ
ملی جانکاری کے مطابق، فریہاں چوکی پر تعیناتی کے دوران سپاہی نے ایک خاتون کو شادی کا جھانسہ دیا تھا اور اس کے ساتھ آبروریزی کی تھی۔ ملزم کے خلاف نظام آباد تھانے میں مقدمہ درج ہوا ہے۔ موجودہ وقت میں ملزم سپاہی بھدوہی ضلع میں تعینات ہے۔ پولیس کو دیئے گئے شکایتی خط میں متاثرہ نے کہا کہ وہ حاملہ ہوگئی تو ملزم سپاہی نے متاثرہ کا اسقاط حمل کرادیا۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ نفیس احمد نامی سپاہی نے تین لاکھ روپئے میں دباو بناکر اس سے سمجھوتہ کرلینے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اس سمجھوتے کے تحت ایک بار 30 ہزار اور ایک بار 20 ہزار روپئے دیئے بھی اور رات میں سارا سامان لے کر فرار ہوگیا ہے۔
ایس پی نے کہی یہ بڑی بات
پورے معاملے سے متعلق اعظم گڑھ کے ایس پی انوراگ آریہ نے میڈیا کو جانکاری دی کہ عوامی سماعت کے دوران ایک خاتون شکایت لے کر آئی تھی۔ اس شکایت میں متاثرہ خاتون نے فریہاں تھانے پر سابقہ وقت میں تعینات رہے سپاہی نفیس احمد پرآبروریزی کا الزام لگایا تھا۔ معاملے میں نظام آباد تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے تحقیقاتی کارروائی شروع کر دی ہے۔ تمام پہلووں پر تفتیش کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملزم سپاہی پر محمکہ جاتی کارروائی کے لئے ایس پی بھدوہی کو خط بھیجا جا رہا ہے۔