ایس پی صدر اکھلیش یادو(فوٹو: آئی اے این ایس)
UP News: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے سلطان پور میں ڈکیتی کے ملزم منگیش یادو کے پولیس انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے ہیں۔ اس تصادم میں منگیش کی موت ہو گئی۔ جس پر ایس پی صدر نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے فرضی انکاؤنٹر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کیونکہ ڈکیتی میں ملوث افراد کا حکمران جماعت سے تعلق تھا اس لئے اس کا فرضی انکاؤنٹر ہوا اور اس ذات دیکھ کر اس کی جان لے لی۔
ایس پی صدر نے ایکس پر لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکمراں جماعت کا سلطان پور ڈکیتی میں ملوث لوگوں سے گہرا رابطہ تھا، یہی وجہ ہے کہ فرضی انکاؤنٹر سے قبل مرکزی ملزم سے رابطہ کیا گیا اور اس نے ہتھیار ڈال دیے اور دوسرے ہمدردوں کو صرف دکھاوے کے لیے ان کی ٹانگوں میں گولی ماری گئی اور ‘ذات’ دیکھ کر اس کی جان لے لی گئی۔
लगता है सुल्तानपुर की डकैती में शामिल लोगों से सत्ता पक्ष का गहरा संपर्क था, इसीलिए तो नक़ली एनकाउंटर से पहले ‘मुख्य आरोपी’ से संपर्क साधकर सरेंडर करा दिया गया और अन्य सपक्षीय लोगों के पैरों पर सिर्फ़ दिखावटी गोली मारी गयी और ‘जात’ देखकर जान ली गयी।
जब मुख्य आरोपी ने सरेंडर कर…
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) September 5, 2024
اکھلیش یادو نے کہا ‘فرضی انکاؤنٹر’
انہوں نے مزید لکھا کہ جب مرکزی ملزم نے ہتھیار ڈال دیے ہیں تو لوٹی ہوئی تمام جائیداد بھی مکمل واپس کی جائے اور حکومت کو الگ سے معاوضہ دینا چاہیے کیونکہ اس طرح کے واقعات سے ہونے والے ذہنی صدمے سے نکلنے میں کافی وقت لگتا ہے کاروبار میں نقصان ہے جس کی تلافی حکومت کو کرنی چاہیے۔
جعلی انکاؤنٹر محافظوں کو درندوں میں بدل دیتے ہیں۔ اس کا حل جعلی انکاؤنٹر نہیں بلکہ حقیقی امن و امان ہے۔ بی جے پی کی حکمرانی مجرموں کی لافانی ہے۔ جب تک عوام کا دباؤ اور غصہ اپنے عروج پر نہیں پہنچتا، لوٹ مار میں بانٹنے کا کام جاری رہتا ہے اور جب لگتا ہے کہ عوام گھیرے گی، تو سطحی حل کے لیے فرضی انکاؤنٹر کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔ عوام سب سمجھتی ہے کہ کیسے کچھ لوگوں کو بچایا جاتا ہے اور کیسے دوسروں کو پھنسایا جاتا ہے۔
بتا دیں کہ 28 اگست کو سلطان پور میں بھارت جویلر کے شوروم میں 1.5 کروڑ روپے کی ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے پہلے ہی تین ملزمین کو گرفتار کر لیا تھا، جب کہ ایک لاکھ روپے کی مالیت کا فرار ملزم منگیش یادو جمعرات کی صبح پولیس انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ یہ انکاؤنٹر کوتوالی دیہات ہنومان گنج بائی پاس پر ہوا۔ اس ڈکیتی میں منگیش بھی شامل تھا۔
-بھارت ایکسپریس