وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی
Haryana Election 2024: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی فہرست جاری ہوتے ہی لیڈروں کا باغیانہ رویہ سامنے آنے لگا ہے۔ ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض ہو کر رتیہ کے ایم ایل اے لکشمن ناپا نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ بی جے پی کسان مورچہ کے ریاستی صدر سکھویندر منڈی نے بھی پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور استعفیٰ دے دیا ہے۔
رتیہ سے سنیتا دگل کو ٹکٹ دینے پر ناراضگی
بی جے پی کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد پارٹی میں بغاوت تیز ہوتی نظر آرہی ہے۔ رتیہ اسمبلی حلقہ سے سابق ایم پی سنیتا دگل کو ٹکٹ دیئے جانے سے ناراض ہوکر رتیہ کے ایم ایل اے لکشمن ناپا نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفی پارٹی کے ریاستی صدر موہن لال بڈولی کو بھیج دیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ سابق ایم پی سنیتا دگل کچھ دن پہلے رتیہ اسمبلی حلقہ میں سرگرم ہوئی تھیں۔ بی جے پی کارکنوں میں سنیتا دگل کو رتیہ سے ٹکٹ ملنے کی خبر سنتے ہی احتجاج کی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی تھیں۔ کارکنوں کی جانب سے مقامی امیدوار کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اس کے باوجود بی جے پی ہائی کمان نے رتیہ سے سنیتا دگل کو ٹکٹ دے دیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ سنیتا دگل نے 2014 میں آئی آر ایس کی سرکاری نوکری چھوڑ کر سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 2014 میں بی جے پی نے انہیں رتیہ سے اپنا امیدوار بنایا۔ لیکن وہ INLD امیدوار رویندر بلیالہ سے صرف 453 ووٹوں سے ہار گئیں۔ پھر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے سنیتا دگل کو سرسا سیٹ سے میدان میں اتارا۔ انہوں نے کانگریس کے اس وقت کے ریاستی صدر اشوک تنور کو شکست دے کر جیت درج کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Supreme Court: ‘سی ایم کوئی راجا نہیں’، جانئے کیوں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ کے وزیر اعلی کو لگائی پھٹکار؟
لکشمن ناپا کے بی جے پی سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کے کانگریس میں شامل ہونے کے چرچے شروع ہو گئے ہیں۔ وہ سابق سی ایم بھوپیندر سنگھ ہڈا سے ملاقات کرکے کانگریس میں شامل ہوسکتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس