سماج وادی پارٹی لیڈر ایس ٹی حسن
اترپردیش کے اسکولوں میں یوم عاشورہ کی تعطیلات کی منسوخی کو لے کر کئی طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ادھر مرادآباد سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹرایس ٹی حسن نے بھی اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ہندوستان میں یوم عاشورہ کی چھٹی ہوتی تھی، یہ ایک بڑا واقعہ تھا۔ ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی اسلام کو ماننے والے مسلمانوں کی ہے، یہ حکومت چھٹی نہ دے کر کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟ ہم یہ بات کئی بار کہہ چکے ہیں کہ یہ حکومت مسلمانوں پر تشدد کرکے کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟۔
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ان چیزوں سے ووٹ پولرائز ہوتے ہیں، وہ بھولے بھالے ہندوؤں کو اپنے حق میں کر کے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ سیاست کی انتہائی گھٹیا سطح ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر ترقی کی بات کریں، روزگار کی بات کریں، بڑھتی مہنگائی کی، کسان کی بات کریں تو ترقی نہیں ہوئی، روزگار نہیں ملا، مہنگائی پر قابو نہیں پایا جا رہا ہے ۔ بس ہندو مسلم کرتے رہو۔ ہمارے کچھ وزرائے اعلیٰ ہیں اور بی جے پی کے بہت سے رہنما ہیں جن میں یہ مقابلہ ہے کہ کون مسلمانوں کو زیادہ پریشان کرے گا۔ وہ جتنا کسی مسلمان پر تشدد کرے گا، اتنا ہی اس کا قد بی جے پی میں بڑا ہوگا۔
واضح رہے کہ اس بار یوپی حکومت نے یوم عاشورہ کی چھٹی منسوخ کر دی ہے، جس کے لیے مسلم سیاست داں احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم اس تعطیل کے حوالے سے ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسرز کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔ جس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 29 جولائی کو دہلی میں منعقدہ آل انڈیا ایجوکیشن سماگم پروگرام کے افتتاحی سیشن کا براہ راست ٹیلی کاسٹ ہر اسکول میں کیا جائے گا۔ جس کی وجہ سے 29 جولائی کو ہونے والی محرم کی چھٹی منسوخ کر دی گئی۔