یوپی میں بی جے پی سے ابھی ختم نہیں ہوئی ناراضگی! کیا ضمنی انتخابات میں بھی نظر آئے گا اس کا اثر؟
UP Lok Sabha Election 2024: بی جے پی اوراس کی اتحادی پارٹی کے این ڈی الائنس نے یوپی میں بیشتر سیٹوں پراپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان ایک ماہ پہلے ہی کر دیا تھا۔ جن ایک درجن سیٹوں پرابھی تک امیدواروں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، ان میں پریاگ راج خطے کی چار لوک سبھا سیٹیں بھی شامل ہیں۔ ان چاروں سیٹوں پرمرکزی وزیر انوپریا پٹیل کے پینچ کی وجہ سے ابھی تک امیدواروں کے نام کا اعلان نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پریاگ راج کی پھول پور سیٹ سے متعلق بی جے پی اور انوپریا پٹیل کی پارٹی اپنا دل ایس ضد پراڑی ہوئی ہے۔ اس ایک سیٹ نے ہی آس پاس کی تین دوسری سیٹوں کا ٹکٹ بھی الجھا کررکھا ہے۔
دراصل، مرکزی وزیرانوپریا پٹیل کی پارٹی اپنا دل ایس کو 2014 اور2019 کے الیکشن میں سمجھوتے میں 2-2 سیٹیں ملی تھیں۔ 2019 کے الیکشن میں اپنا دل ایس مرزا پوراور رابرٹس گنج سیٹ پرالیکشن لڑا تھا۔ انوپریا پٹیل کی پارٹی اس بار کے الیکشن میں رابرٹس گنج کے بدلے پریاگ راج کی پھول پور سیٹ پرالیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ پارٹی کی دلیل ہے کہ پھول پوراپنا دل کے بانی ڈاکٹرسونے لال پٹیل کی کرم بھومی ہے۔ سونے لال پٹیل نے یہاں سے کئی الیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے پارٹی کو یہاں سے پہچان بھی دلائی تھی۔
پھول پور بھی نہیں دینا چاہتی ہے بی جے پی؟
بی جے پی پھول پورسیٹ قطعی اپنا دل ایس یا کسی بھی اتحادی پارٹی کو دینے کے موڈ میں نہیں ہے۔ بی جے پی کے سینئرلیڈراور صوبے کے سابق نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے پھول پورسیٹ پر 2014 میں پہلی بارکمل کھلایا تھا۔ 2019 میں بھی بی جے پی کی ہی کیشری دیوی یہاں سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق، بی جے پی نے اپنا دل ایس کو رابرٹس گنج کے بدلے کوشامبی کی محفوظ سیٹ دینے کی پیشکش کی تھی۔ انوپریا پٹیل کی پارٹی کو بی جے پی کی یہ پیشکش منظور نہیں ہے۔ اس نے اس بارے میں ازسرنوانکار کردیا ہے۔ اپنا دل ایس اب یہ چاہتا ہے کہ بی جے پی اگراسے پھول پورسیٹ نہیں دے رہی ہے، تو پریاگ راج کی ہی الہ آباد سیٹ سمجھوتے میں دے دی جائے۔ الہ آباد سیٹ پرابھی بی جے پی کی ہی ریتا بہوگنا جوشی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے اس سیٹ پر تقریباً پچاس دیگرلیڈران نے بھی دعویداری کررکھی ہے۔ ان میں سے 8 سے 10 نام خوب سرخیوں میں بھی رہے ہیں۔
الہ آباد سیٹ پر کیا ہے حکمت عملی؟
حالانکہ دعویٰ یہ کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی الہ آباد کی سیٹ بھی کسی اتحادی پارٹی کو دینے کے لئے راضی نہیں ہو رہی ہے۔ ایسے میں لے دے کرمعاملہ اب بھدوہی سیٹ پرپھنس رہا ہے۔ بی جے پی کی کوشش ہے کہ اپنا دل ایس مرزا پورسے متصل بھدوہی کی سیٹ لے لے۔ بہرحال بی جے پی اور اپنا دل ایس کی رسہ کشی کے سبب پریاگ راج خطے کی پھول پور-الہ آباد-کوشامبی اور بھدوہی کی سیٹوں پرابھی تک این ڈی اے کے امیدواروں کے ٹکٹ کا اعلان نہیں ہوا ہے۔
ان چاروں سیٹوں پرٹکٹوں کا پینچ صرف بی جے پی اوراین ڈی اے میں ہی نہیں، بلکہ اپوزیشن میں بھی پھنسا ہوا ہے۔ پھول پور-الہ آباد اور کوشامبی سیٹ پرابھی تک انڈیا الائنس نے بھی اپنے امیدوارکے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ دراصل، انڈیا الائنس ابھی بی جے پی کے ٹکٹ کے انتظارمیں ہے۔ بی جے پی کا ٹکٹ اعلان ہونے کے بعد ہی سماجوادی پارٹی اورکانگریس کا الائنس ذات پات پرمبنی حالات کو سادھنے کے لئے اپنے امیدوارکے نام کا اعلان کرے گا۔ مایاوتی کی بی ایس پی نے بھی چارمیں سے تین سیٹوں پرابھی تک اپنے امیدوارکا اعلان نہیں کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ چاروں سیٹوں پرٹکٹوں میں ہو رہی تاخیر کا خمیازہ کس امیدواریا الائنس کو بھگتنا پڑسکتا ہے۔